’سب سے چھوٹے کفن سب سے بھاری ہوتے ہیں‘

بدھ 25 اکتوبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ پر اندھا دھند بمباری کا سلسلہ جاری ہے۔ بمباری کے نتیجے میں بچوں اور خواتین سمیت ہزاروں افراد شہید ہو چکے ہیں۔

اسرائیل مسلسل بمباری کر کے غزہ کو کھنڈر میں بدل رہا ہے، فلسطینی والدین بچوں کی لاشیں اٹھا اور مزاحمت جاری رکھے ہوئے ہیں۔ خون میں لت پت بچے اور والدین غم کی تصویر بنے دکھائی دیتے ہیں، ہر طرف کفن میں لپٹی لاشوں کے مناظر دیکھنے کو مل رہے ہیں۔ عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ اس جنگ میں مارے جانے والوں میں سے 60 فیصد بچے اور عورتیں ہیں۔

سوشل میڈیا ایسی ہزاروں تصاویر اور ویڈیوز سے بھرا پڑا ہے جہاں بےبسی سے تڑپتی ماں اپنے بچے کو آخری بوسہ دے رہی ہے، کہیں بچے خوف سے چیخ و پکار کرتے نظر آ رہے ہیں تو کہیں زخم زخم بدن کے ساتھ ملبے تلے دبے یا اسپتالوں کے فرش پر بیٹھے ہوئے امداد کے منتظر ہیں۔

ایسی ہی ایک وائرل ویڈیو میں اسرائیلی بمباری سے شہید ہونے والی فلسطینی حاملہ خاتون کی قبل از وقت پیدا ہونے والے بچے کو ایک اسپتال میں انتہائی نگہداشت میں دکھایا گیا۔ نومولود سے متعلق ڈاکٹر کا کہنا تھا کہ فلسطینی خاتون کے انتقال کے وقت آپریشن کے ذریعے بچے کی ولادت ہوئی اور اسے ’ناجی‘ کا نام دیا گیا ہے۔

اسرائیلی بمباری میں شہید ہونے والی فلسطینی خواتین کی موت کے وقت جنم لینے والے بچوں میں ’ناجی‘ اکیلے نہیں بلکہ غزہ کے طبی عملے کے مطابق ایسے بچوں کی تعداد 130 ہے، جن کی زندگی ’اسرائیلی جارحیت‘ کی وجہ سے خطرے میں ہے۔

اسرائیلی بربریت کا شکار ہونے والے شہیدوں کی ایک ویڈیو وائرل ہے جس میں بچوں کو بھی کفن میں لپٹے دیکھا جا سکتا ہے، ایک صارف لکھتے ہیں کہ ’سب سے چھوٹے کفن سب سے بھاری ہوتے ہیں‘۔

https://Twitter.com/ItsKhan_Saba/status/1716860226492858719?s=20

سماجی رابطوں کی سائیٹ ’ایکس‘ پر وہ ویڈیو بھی سامنے آئی جس میں چند پناہ گزین بچوں کو کھیلتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، بچے ایک ٹولی کی شکل میں ہیں اور ایک چھوٹے بچے کو اٹھائے آگے بڑھ رہے ہیں۔ اسد منظور لکھتے ہیں کہ یہ ’پیارے فلسطین کے پیارے بچے ہیں جو شہید شہید کھیل رہے ہیں‘ ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ ایک ایسی قوم ہے جسے دنیا کی کوئی طاقت شکست نہیں دے سکتی۔

غزہ کی رہائشی 23 سالہ دونیا کے مطابق وہ اپنا گھر چھوڑ کر والدین کے ساتھ ایک کیمپ میں پناہ لینے پر مجبور ہیں۔
’اپنا گھر چھوڑتے ہوئے پالتو کتے کو بچالینے میں کامیاب‘ ہونے والی فلسطینی خاتون کے مطابق ’بجلی وپانی نہیں ہے، کچھ کھاتی اس لیے نہیں ہوں کہ واش روم نہ جانا پڑے۔‘

غزہ سے سامنے آنے والے انتہائی جذباتی مناظر میں ایک منظر ایسا بھی ہے جس میں اسرائیلی بمباری سے تباہ گھر میں دب جانے والے بزرگ معالج ملبے سے نکلتے ہی فوراً اسپتال پہنچتے اور زخمیوں کا علاج شروع کر دیتے ہیں۔

https://Twitter.com/NourNaim88/status/1716898040676802572?s=20

ان تکلیف دہ اور پریشان کن مناظر میں سے ایک اسرائیلی بمباری میں تباہ گھر کے ملبے تلے دب کر زخمی ہونے والی ایک کمسن بچی کو اسپتال کے فرش پر بے بسی کے عالم میں بیٹھے دیکھا جا سکتا ہے۔

https://Twitter.com/zoo_bear/status/1716954833633280303?s=20

ایک صارف نے ویڈیو شیئر کی جس میں چھوٹی بچیوں کو روتے دیکھا جا سکتا ہے، وہ ویڈیو کے ساتھ لکھتے ہیں کہ یہ بچیاں کہہ رہی ہیں ’ہم جنگ نہیں پڑوس کے بچوں کے ساتھ کھیلنا چاہتی ہیں‘۔ انہوں نے مزید لکھا کہ یہ ویڈیو وہ سنگدل بھی دیکھ لیں جو کہتے تھے کہ فلسطینی پہلے کون سے امن سے تھے سو ان کے بچوں کو خوب مارو۔

 واضح رہے کہ فلسطینی وزارت صحت کے مطابق اب تک اسرائیلی بمباری سے شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 5900 سے تجاوز کر چکی ہے۔

اسرائیلی فورسز امریکا، برطانیہ اور فرانس کی کھلی حمایت کے ساتھ مسلسل حملے جاری رکھے ہوئے ہے، اسرائیل نے بمباری کے ذریعے فلسطینیوں کے گھروں، مسلمانوں اور مسیحی برادری کی عبادت گاہوں اور طبی مراکز، ایمبولینسوں اور طبی عملے کو بھی براہ راست نشانہ بنایا ہے۔

کفن میں لپٹے معصوم بچوں کی نعشیں اٹھائے والدین، روتے گڑگڑاتے مظلوم فلسطینی اور اسرائیلی درندگی کے پیچھے رہ جانے والے آثار کا ہر لمحہ ایسا ہے جسے دیکھنا اور خاموش رہنا کسی صاحب دل کے لیے دشوار ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp