سندھ میں آوارہ کتوں کی بہتات کیخلاف دائر درخواست کی فوری سماعت کی استدعا منظور کرتے ہوئے سندھ ہائیکورٹنے سیکریٹری لوکل گورنمنٹ اور پروجیکٹ ڈائریکٹر اینٹی ریبیز سے ریکارڈ طلب کرلیا ہے۔
سندھ ہائیکورٹ میں درخواست گزار طارق منصور ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے کہ کراچی میں روزانہ سگ گزیدگی یعنی کتوں کے کاٹنے سے زخمی ہونیوالے اوسطاً 150 شہریوں کو ایمرجنسی میں علاج کی غرض سے سول اسپتال لایا جاتا ہے، جس سے معاملے کی سنگینی کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے۔
درخواست گزار طارق منصور ایڈووکیٹ کے مطابق آوارہ کتوں کا شکار ہونیوالے سینکڑوں شہری کراچی میں کے ایم سی اسپتالوں کے علاوہ دیگر اسپتالوں کا بھی رخ کرتے ہیں جن کا ڈیٹا دستیاب نہیں، تاہم اسپتالوں میں کی گئی تحقیق کے مطابق 2022 میں صوبے بھر میں آوارہ کتوں نے 2 لاکھ شہریوں کو مجروح کیا۔
درخواست گزار کی جانب سے فوری سماعت کی استدعا منظور کرتے ہوئے سندھ ہائیکورٹ نے فریقین سے 22 نومبر کو جواب طلب کرلیا ہے۔ پروجیکٹ ڈائریکٹر اینٹی ریبیز سے صوبے بھر میں سگ گزیدگی سے ہلاکتوں اور اینٹی ریبیز ویکسین کی دستیابی کی تفصیل بھی طلب کی ہے۔