سابق وزیر اعلٰی سندھ مراد علی شاہ کا کہنا ہے کہ الیکشن کی تاریخ کا اعلان ہوجانے پر ملک میں سیاسی بے چینی ختم ہوجائے گی، عوام کے مسائل کا واحد حل الیکشن ہے جس کا جلد از جلد انعقاد ان کی جماعت کا مطالبہ ہے۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو میں مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ نگراں حکومت صرف 2 سے 3 ماہ کے لیے ہوتی ہے، اس کی مدت میں اضافے سے مسائل پیدا ہوں گے، آئین و قانون کے مطابق نگران حکومت کوئی ایسا فیصلہ نہیں کرسکتی جو آگے والی حکومت جاری نہ رکھ سکے۔
مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ نگراں حکومت کا دورانیہ بڑھا تو مسائل پیدا ہوں گے، ایک نگران حکومت بھی کام صحیح نہیں کر سکتی، کہا گیا پیپلزپارٹی سے بات نہیں کریں گے، ہم اسرائیل والے تونہیں۔
، مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن اعلامیہ میں جنوری کے آخری ہفتہ میں الیکشن کا عندیہ دیا گیا تھا، ان کے خیال میں اس پر تاریخ دے دینی چاہیے، ملک میں ایک ہی دن انتخابات کی تاریخ کا اعلان ہوجانے پر بے چینی ختم ہوجائے گی۔
مراد علی شاہ کا موقف تھا کہ نوری آباد پاور پلانٹ کیس ایک بےبنیاد کیس ہے، اس منصوبے کے ذریعے کراچی کو سستی بجلی مہیا کی جارہی ہے، ورلڈ بینک کی رپورٹ کے مطابق سندھ حکومت نے سیلاب متاثرین کے لیے بہترین کام کیا، سیلاب متاثرین کےلیے تقریباً 21 لاکھ گھر بن رہے ہیں جبکہ 4 لاکھ کے قریب گھر تعمیر کیے جاچکے ہیں۔
نوری آباد پاور پلانٹ کیس میں پیشی
قبل ازیں نوری آباد پاور پلانٹ کیس میں سابق وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کے روبرو پیش ہوئے، جہاں ان کے وکیل سعد ہاشمی نے موقف اپنایا کہ یہ کیس اینٹی کرپشن کورٹ سندھ کو ٹرانسفر ہوگیا تھا تاہم سپریم کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں یہ کیس دوبارہ نیب عدالت میں بحال ہوا ہے جبکہ اب وفاقی حکومت نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کردی ہے۔
احتساب عدالت نے نوری آباد پاور پلانٹس کیس کی احتساب عدالت میں سماعت کی میرٹ پر دلائل طلب کرتے ہوئے سماعت 28 نومبر تک ملتوی کردی۔