اقتصادی رابطہ کمیٹی نے گیس کی قیمت میں اضافے کی منظوری دے دی ہے، حتمی منظوری نگراں وفاقی کابینہ دے گی۔
نگراں وفاقی وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی اور وزیر توانائی محمد علی نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس میں بتایا کہ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دی ہے، جس کے بعد حتمی منظوری کابینہ سے لی جائے گی۔
وزیر توانائی محمد علی نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ گیس کی قیمتوں میں اضافہ کے بعد پاکستان میں پٹرولیم سیکٹر میں گردشی قرضہ ختم ہو جائے گا، گیس سیکٹر میں گزشتہ چند برسوں میں گردشی قرضہ 400 ارب روپے تھا۔
وزیر توانائی کے مطابق یہ بہت بڑی کامیابی ہے کہ گیس کی قیمتوں میں مجوزہ اضافے کے بعد گیس کے سیکٹر میں گردشی قرضہ نہیں بڑھے گا۔
محمد علی نے کہا کہ پچھلے 10 سے 15 سالوں میں انرجی سیکٹر میں سرکلر ڈیٹ ہمیشہ بڑھتا تھا، پاور سیکٹر میں لاسز موجود ہیں، ہمارا اگلا ہدف پاور سیکٹر میں لاسز کو ختم کرنا ہے۔
مزید پڑھیں
انہوں نے کہا کہ آئل اور گیس کی پیداوار پچھلے 10 سال کے مقابلے میں کم ہے، لاسز اور گردشی قرضوں کی وجہ سے ادائیگیاں نہیں ہو رہی تھیں جس کے باعث بہت سی کمپنیاں ملک سے واپس جا رہی تھیں، گیس کی قیمتوں میں اضافے کا فائدہ ایکسپلوریشن کمپنیوں کو ہوگا۔
وزیر توانائی کے مطابق سرکلر ڈیٹ کا خاتمہ ضروری تھا، یہ تاثر غلط ہے کہ گیس کی قیمتوں میں اضافے کا فائدہ امیروں کو ہوا ہے، پاکستان کے اکثر دیہات میں گیس دستیاب ہی نہیں ہوتی، گیس صرف شہروں میں دستیاب ہوتی ہے، دیہات میں زیادہ تر ایل پی جی اور لکڑی کا استعمال ہوتا ہے۔
محمد علی نے کہا کہ پاکستان کے 30 فیصد عوام کو گیس دستیاب ہے، 70 فیصد طبقہ اس سے محروم ہے، زیادہ تر گھروں میں ایل پی جی استعمال ہوتی تھی جبکہ امیر طبقہ گیس کم قیمت پر حاصل کر کے استعمال کرتا ہے، اس وقت ملک میں ایک کروڑ گیس کے کنکشنز ہیں، ایک کروڑ گھروں میں 57 لاکھ کنکشنز کا ٹیرف نہیں بڑھایا گیا۔
انہوں نے کہا کہ 57 فیصد گھر مجموعی طور پر 31 فیصد گیس استعمال کرتے ہیں اور 11 فیصد ادائیگیاں ہوتی ہیں، امیر طبقہ کے کنکشن 3 فیصد ہیں، وہ 17 فیصد گیس استعمال کرتے ہیں، ان کی بلنگ 39 فیصد ہوگی۔
محمد علی کے مطابق روٹی کے تنوروں کے کنکشنوں میں کسی قسم کا اضافہ نہیں ہوا، سی این جی پر پٹرول کے مقابلے میں کم خرچ آتا ہے، سی این جی کی قیمت کو بڑھا کر پٹرول کی قیمت کے 80 فیصد برابر کر دیا ہے۔
وزیر توانائی کا کہنا ہے کہ انڈسٹریز میں پرانے اور نئے کنکشنز کے لیے قیمتوں میں فرق تھا، شمال اور جنوب میں گیس کی قیمتوں میں فرق زیادہ تھا جو اب کم کر دیا گیا ہے۔