پاکستان کھل کر روسی جارحیت کی مذمت کرے، یوکرین

جمعہ 24 فروری 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان میں یوکرین کے سفیر مارکیان چوچک نے حکومتِ پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ یوکرین کے معاملے پر اسلام آباد عالمی کوششوں میں شامل ہو اور کھل کر روسی جارحیت کی مذمت کرے۔

وائس آف امریکہ کو دیے گئے انٹرویو میں یوکرین کے سفیر مارکیان چوچک کا کہنا تھا عالمی برادری کے قابلِ احترام اور ذمے دار رُکن کے طور پر پاکستان بھی یوکرین جنگ کے حل میں اپنا کردار ادا کر سکتا ہے۔

روس یوکرین جنگ پر اسلام آباد کا مؤقف غیر جانب دار رہا ہے اور اس سے قبل پاکستان نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں امریکا کی طرف سے پیش کردہ قرارداد کے لیے ہونے والی ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا تھا۔ قرارداد میں عالمی برادری سے یوکرین میں جنگ چھیڑنے پر روس کی مذمت کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔

‘پاکستان کا یوکرین جنگ پر مؤقف مبہم ہے’

یوکرینی سفیر کا کہنا تھا پاکستان یوکرین کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی حمایت کرتا ہے لیکن یوکرین جنگ پر اسلام آباد کا مؤقف قدرے مبہم ہے۔

مارکیان چوچک نے پاکستان پر زور دیا کہ وہ یوکرین کے خلاف روسی جارحیت کی مذمت کرے کیوں کہ یہ خطے کے بھی مفاد میں ہے۔ اگر پاکستان یوکرین کے خلاف روسی جارحیت کی مذمت کرتا ہے تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ مغرب کی کٹھ پتلی بن جائے گا بلکہ یہ ایک خودمختار ریاست کی پوزیشن ہو سکتی ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ برس روس کی یوکرین میں جارحیت پر پاکستان نے کہا تھا کہ جنگ کسی بھی مسئلے کا حل نہیں۔ لہذٰا تمام معاملات مذاکرات کی میز پر حل کیے جائیں۔ تاہم پاکستان نے روس کے حملے کی مذمت نہیں کی تھی۔

مارکیان چوچُک کہتے ہیں ’پاکستان یہ سمجھتا ہے کہ روس کی مذمت کرنے کا مطلب مغرب کی حمایت کرنا ہے حالاں کہ میں اس سے اتفاق نہیں کرتا‘۔

پاکستان کے غیر جانب دار رہنے کی پالیسی پر بات کرتے ہوئے یوکرینی سفیر کا کہنا تھا ’جنگ کی صورت میں کسی کو بھی جارح اور جارحیت کا شکار ہونے والے کے ساتھ یکساں سلوک نہیں کرنا چاہیے‘۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp