لتا منگیشکر کن موسیقاروں کو بار بار ’ناں‘ کرتی رہیں

جمعہ 27 اکتوبر 2023
author image

سفیان خان

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

موسیقار للت کے ہاتھ پیر اُس وقت پھول گئے جب ہدایت کار یش چوپڑہ نے ان کی طرف فون بڑھایا اور بولے ’لتا منگیشکر بات کرنا چاہتی ہیں‘ ۔

انہیں لگا کہ اتنی بڑی فلم ’دل والے دلہنیا لے جائیں گے‘ سے اب ان کی چھٹی ہونے والی ہے۔ اس خدشے کے پس منظر ایک ناخوشگوار واقعہ تھا۔ للت اور ان کے بھائی جتن کی جوڑی بالی وڈ میں جتن للت کے نام سے مشہور تھے۔ والد پرتاب نارائن پنڈت بھی موسیقی کی دنیا سے جڑے تھے جبکہ للت کی بہنیں سلکھشنا اور وجیتا پنڈت اداکاری ہی نہیں گلوکاری میں بھی بلند مقام پاچکی تھیں۔

موسیقار جتن للت کا فنی سفر 90کی دہائی میں شروع ہوا جب انہوں نے ’یارا دلدارہ‘ کے گیت تخلیق کیے۔ اس کے بعد جو جیتا وہی سکندر، راجو بن گیا جنٹلمین، کبھی ہاں کبھی ناں اور پھر کھلاڑی ان کے کیرئیر کے لیے سنگ میل ثابت ہوئیں۔ ’کھلاڑی‘ کے گیتوں کی دھن بناتے ہوئے گیت ’وعدہ رہا صنم‘ انہوں نے لتامنگیشکر کی آواز میں ریکارڈ کرنے کا ارادہ کیا۔ لتا منگیشکر سے رابطہ کیا گیا۔ دونوں بھائیوں نے خاندانی پس منظر تک بیان کیا لیکن لتا منگیشکر نے یہ کہہ کر اس گانے کو ٹھکرادیا کہ وہ نوآموز اور ناتجربہ کار موسیقاروں کے ساتھ کام نہیں کرنا چاہتیں۔ یہ پہلی بار نہیں ہوا تھا بلکہ اس سے قبل بھی کئی مرتبہ لتا منگیشکر نے یہ جان کر گیتوں کے لیے ’ناں‘ کردی کیونکہ ان کے موسیقار جتن للت ہوتے۔ لتا منگیشکر کی مسلسل معذرت نے جیسے جتن للت کو توڑ کر رکھ دیا۔ لیکن انہوں نے تہیہ کرلیا کہ اب کچھ ایسی دھنیں تخلیق کریں گے کہ ایک دن لتا منگیشکر ان کے ساتھ کام کرنے کو مجبور ہوجائیں گے۔

ادتیہ چوپڑہ کا موسیقار جوڑی کا انتخاب

ہدایتکار یش چوپڑہ کے بیٹے ادتیہ چوپڑہ نے جب فلم ’دل والے دلہنیا لے جائیں گے‘ بنانے کا آغاز کیا توجتن للت کے مختلف گانوں کو بغور سنا تھا۔ ادتیہ چوپڑہ کو یقین تھا کہ جو رومانی اور نغماتی فلم وہ بنانے جارہے ہیں اس کے گیتوں کے لیے موسیقار جوڑی جتن للت سے بہتر کوئی اور ہو نہیں سکتا۔ پھر ہدایتکار یہ بھی چاہتے تھے کہ موسیقار ان کی طرح نوجوان ہوں تاکہ وہ ایک دوستانہ ماحول میں پرسکون اندا ز میں گیت تخلیق کراسکیں۔

یش چوپڑہ کے گھر موسیقار جتن للت، نغمہ نگار آنند بخشی اور ادتیہ چوپڑہ کی سنگت ہوتی۔ جہاں یش چوپڑہ اور ان کی بیگم پام چوپڑہ کے سامنے موسیقار جوڑی مختلف دھنیں تیار کرنے میں اپنی صلاحیتوں کا امتحان لیتے۔ ایک دوسرے کے مشوروں کو سنا جاتا اور پھر ہی کوئی نہ کوئی دھن حتمی شکل اختیار کرتی۔ موسیقار جتن للت جانتے تھے کہ یش چوپڑہ کی فلموں کے بیشتر گانے لتا منگیشکر ہی گنگناتی ہیں۔ اُنہیں یہ بھی دھڑکا لگا رہتا کہ جب ریکارڈنگ کا مرحلہ آئے تو کہیں لتا منگیشکر معذرت نہ کرلیں۔ پھر ممکن تھا کہ یش چوپڑہ گلوکار بدلنے کے بجائے موسیقاروں کو ٹیم سے باہر نکالنے کو زیادہ ترجیح دیں۔

لتا منگیشکر کی موسیقار سے فرمائش

اُس روز جب گیتوں کی دھنوں پر محفل جمی تھی تو یش چوپڑہ نے فون اٹھایا اور لتامنگیشکر کو ملادیا۔ انہیں بتایا گیا کہ بیٹے صاحب ادتیہ چوپڑہ پہلی فلم ’دل وال دلہنیا لے جائیں گے‘ بنانے جارہے ہیں اور اس کے لیے گیت جتن للت بنارہے ہیں۔ لتا منگیشکر اُس وقت تک جتن للت کے گانوں کے ذریعے انہیں جان چکی تھیں۔ انہوں نے تھوڑے توقف کے بعد یش چوپڑہ سے کہا کہ ذرا موسیقاروں میں سے کسی ایک سے اُن کی بات تو کرادیں۔

یش چوپڑہ نے فون ریسیور جب للت کی طرف بڑھایا تو ان کے جیسے پسینے چھوٹ گئے۔ کپکپاتے ہاتھوں سے ریسیور پکڑا تو دوسری طرف سے رسمی گفتگو کے بعد لتامنگیشکر کا کہنا تھا کہ اس فلم کے لیے انہوں نے اب تک کوئی گیت تیار کیا ہے؟ للت کا جواب جب ہاں میں آیا تو لتامنگیشکر نے اسے سنانے کی فرمائش کردی۔

موسیقار للت کے اوسان یہ خطا ہورہے تھے کہ فون پر وہ کیسے گیت سنا سکتے ہیں؟ ذرا سی انیس بیس ہوگئی تو لتا منگیشکر پھر سے ’معذرت‘ کرلیں گی۔ چند لمحوں کے وقفے کے بعد انہوں نے فلم ’دل والے دلہنیا لے جائیں‘ کا پہلا گیت’میرے خوابوں میں جو آئے‘ ترنم کے ساتھ سنایا۔ جب تک للت گاتے رہے، دوسری طرف خاموشی رہی اورپھر لتا منگیشکر کی آواز آئی کہ ذرا یش جی سے بات کرائے گا۔

اور پھر موسیقار جتن للت کی قسمت پلٹی

موسیقار کو لگا کہ بس ان کا سفر تمام ہوا۔ انہیں یقین ہوچلا کہ لتا منگیشکر، یش چوپڑہ سے کہیں گی کہ وہ اس جوڑی کے ساتھ نہیں گاسکتیں۔ تحفظات اور خدشات کے ساتھ ریسیور اب یش چوپڑہ کے ہاتھ میں تھا۔ جنہوں نے گفتگو کا آغاز کیا۔ اور پھر چند سکینڈز بعد انہوں نے ہاتھ کے اشارے سے بتایا کہ لتا منگیشکر کو یہ گیت پسند آیا۔ للت جو اُس وقت سے یش چوپڑہ کے چہرے کو پڑھنے کی جستجو کررہے تھے ان کے اس اعلان نے جیسے اس موسیقار جوڑی کو ساتویں آسمان پر پہنچادیا۔ فرط جذبات سے آنسو رواں ہوگئے اور شکر ادا کیا کہ لتا منگیشکر نے ان کے گانے کو پسند کیا۔ اور پھر ’دل والے دلہنیا لے جائیں گے‘ کی گیتوں کی ریکارڈنگ شروع ہوئی۔ موسیقار جوڑی جتن للت نے ایسے ایسے مدھر گیت تخلیق کیے کہ جو فلم کی نمائش کے 18سال بعد اب بھی زبان زد عام ہیں۔

گیتوں کی مقبولیت کا یہ عالم تھا کہ اس کے 20لاکھ البم ہاتھوں ہاتھ فروخت ہوئے۔ فلم فیئر ایوارڈز میں ’دل والے دلہنیا لے جائیں گے‘ نے سب سے زیادہ 20نامزدگیوں میں سے 10میں کامیابی حاصل کی۔ ان میں بہترین گلوکار اور نغمہ نگار کے ایوارڈز شامل ہیں جبکہ جتن للت بھی بہترین موسیقار کی کیٹگری میں نامزد ہوئے۔

 لتا منگیشکر کی بے تابی

موسیقار جوڑی جتن للت کے لیے ’دل والے دلہنیا لے جائیں گے‘ کیرئیر کو نئی بلندی کی طرف لے گئی لیکن ان کے لیے سب سے زیادہ خوشی کی بات یہ تھی کہ اب لتا منگیشکر ان کے ساتھ کام کرنے کے لیے خود بے قرار رہتیں۔ ’دل والے دلہنیا لے جائیں گے‘ کے بعد لتا منگیشکر نے جتن للت کی جوڑی کے ساتھ جنفلموں میں کام کیا ان میں ’جب پیار کسی سے ہوتا ہے، محبتیں اورکبھی خوشی کبھی غم‘ نمایا ں ہیں۔

کتنی عجیب بات ہے کہ ایک ساتھ کیرئیر شروع کرنے والے اور کئی نشیب و فراز دیکھنے والے دونوں بھائی 16سال تک ایک دوسرے کے ساتھ جڑے رہنے کے بعد پھر الگ الگ اپنی شناخت بنانے کی جدوجہد میں لگ گئے لیکن پھر کامیابی جیسے ان دونوں سے روٹھ سی گئی۔

لتا منگیشکر کے جتن للت کی جوڑی کے ساتھ گائے ہوئے معروف گانے یہ ہیں۔۔

تجھے دیکھا تو یہ جانا صنم (دل والے دلہنیا لے جائیں گے)

ہم کو ہمیں سے چرا لو (محبتیں)

کبھی خوشی کبھی غم (کبھی خوشی کبھی غم)

مدہوش دل کی دھڑکن (جب پیار کسی سے ہوتا ہے)

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

سفیان خان کئی اخبارات اور ٹی وی چینلز سے وابستہ رہے ہیں۔ کئی برسوں سے مختلف پلیٹ فارمز پر باقاعدگی سے بلاگز بھی لکھتے ہیں۔

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp