خیبر پختونخوا کے ضلع خیبر میں تورخم کے مقام پرپاکستان اور افغانستان کے درمیان گزشتہ پانچ روز سے بند مرکزی گزرگاہ کو کچھ گھنٹوں کے لیے عارضی پر کھول دیا گیا۔
وی نیوز کے مطابق ضلعی انتظامی حکام نے سرحد کھولے جانے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ طورخم بارڈر کے دونوں طرف پھنسے افراد کی سہولت کے خاطر محدود وقت کے لیے کھولنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
کون لوگ آ اور جا سکیں گے؟
حکام کے مطابق سہ پہر تین بجے سی بارڈر کھولا ہے، اس دوران افغانستان میں پھنسے پاکستانی شہریوں اور پاکستان سے افغانستان جانے والے افغان شہریوں کو آنے جانے کی اجازت ہوگی۔
سرکاری حکام نے بتایا کہ بارڈر کو باقاعدہ طور پر کھولنے کا ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔ تاہم امید ہے کہ جلد ہی یہ فیصلہ بھی ہوجائے ہو گا کیونکہ مذاکرات جاری ہیں۔
حکام کے مطابق تجارتی یا مال بردار گاڑیوں کو آنے یا جانے کی اجازت نہیں ہو گی۔
بارڈر پر تعینات ایک افسر نے بتایا کہ پاکستانی وفد کے حالیہ دورہ افغانستان کے دوران سرحدی امور پر بھی تفیصلی بات چیت ہوئی ہے اور دنوں جانب سے سرحد کھولے جانے کے حوالے سے اتفاق پایا جاتا ہے۔
سرحد کیوں بند ہوئی؟
یاد رہے کہ رواں ہفتے کے آغاز پر پیر کی صبح افغان طالبان نے تورخم بارڈر کو بند کیا تھا۔ ذرائع کے طالبان کی جانب سے بارڈر بند کرنے کا اقدام اس وقت سامنے آیا تھا جب پاکستان کی جانب سے افغان خاتون مریضہ کے ساتھ بغیر سفری دستاویزات کے آنے والے شخص کو افغانستان سے پاکستان میں داخل ہونے سے روک دیا گیا تھا۔ جس کے بعد افغان طالبان نے افغان
مال بردار گاڑیوں کی لمبی لائن
مسافروں کے لیے مناسب انتظامات نہ ہونے کا شکوہ کرکے گیٹ کو بند کیا۔ جو تا حال بند ہے۔
بارڈر بند ہونے سے دنوں جانب مال بردار بڑی گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی۔ پاکستان سے افغانستان جانے والے ڈرائیورز کا مؤقف ہے کہ بارڈر بند ہونے سے سبزی، پھل خراب ہو رہی ہیں۔