وزارت مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی نے ڈالر میں واجبات جمع کروانے والے عازمین حج کے لیے سرکاری حج اسکیم میں 25 فیصد خصوصی کوٹہ مختص کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔
سرکاری خبر رساں ادارے اے پی پی کے مطابق سرکاری ذرائع نے بتایا ہے کہ وزارت نے یہ بھی فیصلہ کیا ہے کہ ڈالر میں واجبات جمع کروانے والے عازمین حج نئی حج پالیسی کے تحت قرعہ اندازی سے مستثنیٰ ہوں گے۔
اسکیم سے 22,400 عازمین مستفید ہوں گے
انہوں نے کہا کہ ملک میں موجودہ زرمبادلہ کے ذخائر کے تناظر میں وزارت کی جانب سے متعارف کرائی جانے والی ’اسپانسر شپ اسکیم‘ سے تقریباً 22,400 عازمین مستفید ہوں گے۔
ذرائع کے مطابق حج کے اخراجات ڈالر میں غیر ملکی ترسیلات زر کے ذریعے بھی جمع کرائے جاسکتے ہیں۔
واضح رہے کہ وزارت خزانہ نے اشارہ دیا تھا کہ وہ فاریکس لیکویڈیٹی کے مسئلے کے پیش نظر حج کے لیے تقریباً 2 ارب ڈالر کا بندوبست نہیں کر سکے گی۔
پرائیویٹ آپریٹرز کے کوٹے میں اضافہ
اے پی پی کے مطابق وزارتِ مذہبی امور نے پرائیویٹ آپریٹرز کے لیے حج کوٹہ 40 فیصد سے بڑھا کر 50 فیصد کر دیا ہے جس میں غیر ملکی کرنسی کی لیکویڈیٹی کی مسلسل کمی کے پیش نظر مزید اضافہ کیا جا سکتا ہے۔
اے پی پی ذرائع کے مطابق سرکاری اسکیم کے تحت ہر حاجی سے 1.1 ملین روپے وصول کیے جائیں گے، تاہم اس بات کا خدشہ ہے کہ روپے کی قدر میں مزید کمی کی صورت میں حج اخراجات 1.3 ملین روپے تک بڑھ سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ سعودی حکومت حج پر ٹیکس کی شرح میں 18 سے 20 فیصد اضافہ کر رہی ہے۔