کراچی میں پی ایس ایل میچز کے دوران ٹریفک جام سے تنگ شہری نے قانونی چارہ جوئی کرتے ہوئے چیف سیکریٹری، کمشنر اور چیئرمین پی سی بی کو قانونی نوٹس بھیج دیے۔
کراچی میں پی ایس ایل کے دوران ٹریفک جام سے تنگ بزنس مین سائیں سکندر نے اپنے وکیل آغا امیر مختار کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب میں کہا کہ میچز کے باعث شہری ذلیل و خوار گھنٹوں ٹریفک جام پھنسے رہتے ہیں۔ کل وہ خود ڈھائی گھنٹے اردو یونیورسٹی کے سامنے پھنسے رہے۔
سائیں سکندر نے کہا کہ کھیل ضروری ہے لیکن شہریوں کو کیوں اذیت دے رہے ہیں، اگر ادارے یہاں سیکیورٹی نہیں سنبھال سکتے تو اسٹیڈیم شہر سے باہر منتقل کیا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ سڑکیں کھولیں چاہے ٹیم کو ہیلی کاپٹر سے لے جائیں، سڑکیں بند کرنے سے مریض، بزرگ، نوکری پیشہ اور کاروباری افراد سب پریشان ہیں، کسی کو شہریوں کی تکلیف نظر نہیں آرہی۔
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سائیں سکندر کے قانونی مشیر آغا امیر مختار ایڈووکیٹ نے بتایا کہ ڈی آئی جی ٹریفک، ڈی سی ایسٹ، ایس ایس پی ایسٹ کو بھی نوٹس بھجوا دیے گئے ہیں۔
نوٹس کی کاپی ڈی جی ہیومین رائٹس سیل، سپریم کورٹ کو بھی بھیجی گئی ہے۔ ہم نے 14 دن میں قانونی نوٹس کا جواب مانگا ہے۔
آغا امیر مختار ایڈووکیٹ نے کہا کہ ٹریفک جام کا مسئلہ حل نہ ہوا تو سندھ ہائیکورٹ میں آئینی درخواست دائرکر دی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ سڑکوں کا اس طرح بلاک ہونا آئین کے آرٹیکل 15 کی خلاف ورزی ہے۔
ٹریفک جام میں ایمبولینسز بھی پھنسی رہتی ہیں جو صوبائی موٹر وہیکل ایکٹ 2018 کی بھی خلاف ورزی ہے، ایمبولینسز میں موجود مریضوں کی زندگیاں خطرے میں پڑ جاتی ہیں۔