کرکٹ ورلڈ کپ: پاکستان میں ہراتوار بیٹھ کر یہ سوچا جاتا ہے کہ اگلے ہفتے پی سی بی کا نیا چیئرمین کون ہوگا، ہرشا بھوگلے

پیر 30 اکتوبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ورلڈ کپ پر روانہ ہونے سے قبل پاکستان کرکٹ ٹیم کو ورلڈ کپ2023 کے سپر فور مرحلے تک رسائی کے لیے مضبوط ترین امیدواروں میں شمار کیا جا رہا تھا۔ قومی ہو یا بین الاقوامی میڈیا ہر طرف پاکستانی ٹیم کے چرچے تھے اور خاص طور پر پاکستانی بولرز کو دنیا بھر کے بیٹرز کے لیے خطرہ سمجھا جا رہا تھا۔

ورلڈ کپ شروع ہوا تو گرین شرٹس نے اپنے ابتدائی دو میچز میں نیدر لینڈز اور سری لنکا کو شکست دے دی اور پھر دنیا بھر کے شائقین کی نظریں پاک بھارت ٹاکرے پر جم گئیں لیکن بھارت نے پاکستان کو تمام شعبوں میں شکست دی اور میچ با آسانی جیت لیا۔ روایتی حریف سے شکست کے بعد ایک طرف قومی ٹیم کے کپتان بابر اعظم کی کپتانی پر تنقید شروع ہوگئی تو دوسرے جانب قومی ٹیم کی شکست کا سلسلہ نہ رک سکا اور یکے بعد دیگرے کرکٹ ورلڈ کی تاریخ میں پہلی بار ٹیم کو مسلسل 04 میچوں میں شکست کا سامنا کرنا پڑا جن میں سب سے بری شکست افغانستان کے خلاف ثابت ہوئی جس کے بعد سے کرکٹ بورڈ، کپتان بابر اعظم اور دیگر کھلاڑیوں پر سخت تنقید شروع ہوگئی اور یہ تاثر دیا جانے لگا کہ کپتان، کھلاڑیوں اور بورڈ میں سب اچھا نہیں ہے۔

ایسے میں جہاں پاکستان میں سوشل میڈیا سمیت ٹی وی شوز میں قومی ٹیم پر تنقید کے علاوہ کپتان کو بدلنے کی بحث بھی عروج پر ہے (حالانکہ ابھی کرکٹ ورلڈ کپ جاری ہے) وہیں بھارتی میڈیا میں اس پر پاکستان کرکٹ بورڈ کا مذاق اڑایا جا رہا ہے۔

بھارتی اسپورٹس جرنلسٹ اور آئی سی سی ایلیٹ کمنٹری پینل کے رکن ہرشا بھوگلے نے ایک اسپورٹس شو میں پاکستان کرکٹ بورڈ کا مذاق اڑاتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں ہر اتوار بیٹھ کر یہ سوچا جاتا ہے کہ اگلے ہفتے پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) کا چیئرمین کون ہوگا؟۔

جنوبی افریقہ کے خلاف میچ سے قبل پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی جانب سے جاری کی گئی ایک پریس ریلیز جس میں یہ کہا گیا کہ (کپتان بابر اعظم اور چیف سلیکٹر انضمام الحق کو ان کی مرضی کی ٹیم کا انتخاب کرنے کے لیے حمایت اور آزادی دے دی گئی ہے) پر تنقید کرتے ہوئے ہرشا بھوگلے نے کہا کہ ’یہ بیان ایسا ہی ہے جیسے بسوں میں لکھا ہوتا ہے کہ سواری اپنے سامان کی حفاظت خود کرے‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ کرکٹ کی دنیا پاکستان کرکٹ بورڈ کو چلانے سے بڑا مذاق کوئی نہیں، ہم اکثر یہ بات کرتے ہیں کہ پیر، بدھ اور جمعہ کے روز نجم سیٹھی جبکہ منگل، جمعرات اور ہفتے کو ذکا اشرف چیئرمین پی سی بی ہوتے ہیں اور اتوار کو یہ بحث ہوتی ہے کہ اگلے ہفتے کا چیئرمین کون ہو گا۔

ہرشا بھوگلے نے مزید کہا کہ اب ذکا اشرف کا چیئرمین پی سی بی لگایا گیا ہے وہ ہر اس چیزکو تبدیل کرنا چاہتے ہیں جو کہ نجم سیٹھی نے کی ہے، ایسا ہی نجم سیٹھی نے کیا جب وہ آئے تو انہوں نے رمیز راجہ کے کیے ہوئے تمام کام ختم کروا دیے لیکن کسی ایک کی بھی توجہ ٹیم پر نہیں تھی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ اس سب کے باوجود آپ پاکستان کرکٹ ٹیم سے یہ امید رکھ سکتے ہیں کہ وہ اپنی کارکردگی سے آپکو متاثر کر دیں گی لیکن ٹورنامنٹ کے دوران ایسا ہونا ٹیم کے لیے ٹھیک نہیں ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp