نگراں وفاقی حکومت نے گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دیدی

پیر 30 اکتوبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

نگراں وفاقی حکومت نے گھریلو صارفین کے لیے گیس کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا ہے جبکہ 25 سے 90 مکعب میٹر تک گیس استعمال کرنے والے صارفین کے لیے قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا گیا۔

پیر کو وفاقی کابینہ نے گیس کی قیمتوں میں اضافہ کو مؤخر کرتے ہوئے متعلقہ حکام کو فیصلے پر مزید غور کرنے کی ہدایت کی تھی ۔

تاہم پیر کو رات گئے پیٹرولیم ڈویژن نے گیس کی قیمتوں میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا، اعلامیے کے مطابق گیس کی نئی قیمتوں کا اطلاق یکم نومبر سے ہوگا۔

اعلامیے کے مطابق ماہانہ 25 سے 90 مکعب میٹر تک گیس استعمال کرنے والے صارفین کے لیے قیمت نہیں بڑھائی گئی۔

کمرشل صارفین کے لیے فکس چارجز 10 روپے سے بڑھا کر 400 روپے کر دیے گئے ہیں جبکہ گھریلو صارفین کے لیے گیس کی قیمت میں 172 فیصد سے زیادہ کا اضافہ کیا گیا ہے۔

ماہانہ 25 مکعب میٹر کے صارفین کے لیے قیمت 200 سے بڑھا کر 300 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کی گئی ہے جبکہ  ماہانہ 60 مکعب میٹر استعمال پر گیس کی قیمت 300 سے بڑھ کر 600روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کر دی گئی ہے۔

پیٹرولیم ڈیژن کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ ماہانہ 100 مکعب میٹر استعمال پر گیس کی قیمت 400 سے بڑھا کر 1000روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کر دی گئی ہے جبکہ  ماہانہ 150 مکعب میٹر استعمال پر گیس کی قیمت 600 سے بڑھا کر 1200 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کی گئی۔

ماہانہ 200 مکعب میٹر استعمال پر گیس کی قیمت 800 سے بڑھا کر 1600 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کی گئی ہے جبکہ ماہانہ 300 مکعب میٹر استعمال پر گیس کی قیمت 1100 سے بڑھا کر 3000 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کی گئی ہے۔

نوٹیفکیشن کے مطابق ماہانہ 400 مکعب میٹر استعمال پر گیس کی قیمت 2000 سے بڑھا کر 3500 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کی گئی ہے اور  ماہانہ 400 مکعب میٹر سے زیادہ گیس کے استعمال پر قیمت 3100 سے بڑھا کر 4000 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کی گئی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp