چین کے صدر شی جن پنگ نے کہا ہے کہ خواتین کا ایک اہم کردار ہے اور انہیں ’خاندان کا ایک نیا رجحان‘ شروع کرنا ہوگا کیونکہ ملک عمر رسیدہ آبادی میں اضافے اور شرح پیدائش میں ریکارڈ کمی سے نبرد آزما ہے۔
چین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی شنہوا کے مطابق صدر شی جن پنگ نے کہا ہے کہ کمیونسٹ پارٹی کے تحت کام کرنے والی آل چائنا ویمن فیڈریشن کی نئی قیادت کے ساتھ بات چیت میں خواتین کے کردار پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔
شی جن پنگ نے کہا ہے کہ اچھا کام کرنا نہ صرف خواتین کی اپنی ترقی سے متعلق ہے بلکہ خاندانی ہم آہنگی، سماجی ہم آہنگی، قومی ترقی اور مستقبل سے بھی وابستہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ شادی اور بچے پیدا کرنے کے ایک نئے کلچر کو فروغ دینے اور شادی، بچے کی پیدائش اور خاندان کے بارے میں نوجوانوں کے نقطہ نظر پر رہنمائی کو مضبوط بنانے کی ضرورت ہے۔ بچوں کی دیکھ بھال کے زیادہ اخراجات، کیریئر کی رکاوٹ، صنفی امتیاز اور شادی نہ کرنے جیسے عوامل نے بہت سی نوجوان چینی خواتین کو بچے پیدا کرنے سے روک دیا ہے۔
مزید پڑھیں
پیدائش کی تعداد شادی کی شرح سے منسلک ہے کیونکہ سرکاری پالیسیوں کی وجہ سے اکیلی خواتین کے لیے بچے پیدا کرنا مشکل ہوجاتا ہے۔ رواں برس جنوری میں چین کے قومی ادارہ برائے شماریات نے 6 دہائیوں میں پہلی بار آبادی میں کمی کی اطلاع دی تھی کہ ملک کی آبادی تیزی سے عمر رسیدہ ہو رہی ہے۔
حکام نے گزشتہ 2 برس کے دوران چین بھر میں شرح پیدائش میں اضافے کے لیے اقدامات کیے ہیں جن میں مالی مراعات اور بچوں کی دیکھ بھال کی سہولیات میں اضافہ شامل بھی ہے۔ سرکاری میڈیا نے آبادی کی ترقی کو ملک کی طاقت اور احیاء سے نسبت دی ہے۔