یمن کے حوثی باغیوں کا جنوبی اسرائیل میں ڈرون حملے کا دعوٰی

منگل 31 اکتوبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

یمن کے حوثی باغیوں نے غزہ میں اسرائیلی جنگ کے رد عمل میں جنوبی اسرائیلی شہر ایلات پر ڈرون حملے کا دعوٰی کیا ہے جبکہ اسرائیل نے منگل کی صبح بحیرہ احمر کے اوپر ایک نامعلوم ’فضائی ہدف‘ کو تباہ کرنے کی اطلاع دی ہے۔

کچھ گھنٹے بعد، ایک سینئر حوثی اہلکار نے میڈیا کو مطلع کیا ہے کہ ایران کے حمایت یافتہ یمنی گروپ نے جنوبی اسرائیل کی طرف ڈرون بھیجے ہیں، حوثی حکومت کے وزیر اعظم عبد العزیز بن حبتور نے تسلیم کیا ہے کہ یہ ڈرون ریاست یمن کے ہیں۔

اسرائیل اور غزہ جنگ کے درمیان علاقائی کشیدگی میں اضافہ کے دوران اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اس نے اسرائیلی فضائی حدود کے باہر مگر سرحد سے نزدیک آنے والے ایک ’فضائی ہدف‘ کو مار گرایا ہے۔

اس واقعے کے باعث بحیرہ احمر کے مشہور سیاحتی مقام ایلات پر ہوائی حملے کے سائرن بجائے گئے جس کے باعث شہریوں کو حفاظتی پناہ گاہوں کا رخ کرنا پڑا، دشمن طیاروں کی ممکنہ دراندازی کے ابتدائی انتباہ کے بعد، اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل کے حفاظتی دفاعی نظام نے اسرائیلی علاقے کے قریب آنے والے فضائی ہدف کی نشاندہی کی تھی۔

تاہم اس حوالے سے اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے عام شہریوں کو کوئی خطرہ درپیش نہیں تھا، اسرائیلی فوج کے اس بیان میں مشتبہ ڈرون کی اصلیت کی تصدیق نہیں کی گئی، تاہم مقامی میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ اس ڈرون کا ماخذ شمالی یمن ہو سکتا ہے، جو ایرانی حمایت سے حوثی باغی کے زیر تسلط ہے۔

مقبوضہ مشرقی یروشلم سے رپورٹنگ کرنے والے صحافیوں کے مطابق یہ امر اسرائیل کے لیے تشویش کا باعث ہے کیونکہ وہ پہلے ہی اپنے شمالی محاذ پر ایران کی حمایت یافتہ تنظیم حزب اللہ کے ساتھ تنازع میں مصروف ہے۔

27 اکتوبر کو اسرائیلی سرحد کے قریب بحیرہ احمر سے قربت رکھنے والے مصری قصبوں تبا اور نویبیہ میں ڈرونز دھماکے ہوئے تھے، اسرائیلی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں نے ڈرون اور میزائل اسرائیل کو نقصان پہنچانے کے ارادے سے روانہ کیے تھے۔

یہ واقعات غزہ کی پٹی کے ذمہ دار گروپ حماس کے بیان کے دو دن بعد رونما ہوئے ہیں، جس میں اس نے ایلات کی طرف راکٹ داغے جانے کی تصدیق کی تھی، اسرائیلی فوج کے مطابق راکٹ کھلے میدان میں گرا تھا۔

پچھلے ہفتے بھی، امریکی فوج نے کہا تھا کہ بحریہ کے ایک جنگی جہاز نے شمالی بحیرہ احمر میں حوثیوں کی طرف سے ممکنہ طور پر اسرائیل کی طرف داغے گئے میزائلوں کو روکا۔

7 اکتوبر کو حماس کی طرف سے اسرائیل کے اندر اچانک حملہ کرنے کے بعد سے علاقائی کشیدگی میں اضافہ ہو رہا ہے، اس کے بعد سے، حزب اللہ اسرائیل کے ساتھ سرحد پار سے فائرنگ کے بڑھتے ہوئے تبادلے میں ملوث ہے، ایران حماس کے حملے میں ملوث ہونے کی تردید کرتا ہے۔

دریں اثنا، اسرائیل نے حالیہ دنوں میں غزہ کی پٹی پر اپنے فضائی اور زمینی حملوں کو بڑھا دیا ہے، جو 3 ہفتوں سے زائد عرصے سے مسلسل بمباری کی زد میں ہے, غزہ میں حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے فضائی حملوں میں 8 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں جب کہ اسرائیل میں ہلاکتوں کی تعداد 14 سے تجاوز کر گئی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp