پاکستان مسلم لیگ ن نے ملک میں فوری عام انتخابات کی ضرورت پر زور دیا ہے اور کل سے 10 نومبر تک پارٹی امیدواروں سے ٹکٹ کے لیے درخواستیں طلب کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوا جس میں صدر پاکستان مسلم لیگ ن شہبازشریف، چیف آرگنازئر مسلم لیگ ن مریم نواز، اسحاق ڈار، حمزہ شہباز، پرویز رشید، مریم اورنگزیب، خواجہ آصف، سعد رفیق، جاوید لطیف اور دیگر نے شرکت کی۔
اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے احسن اقبال نے کہاکہ مسلم لیگ ن 4 نومبر کو فلسطین کے عوام سے اظہار یکجہتی کے لیے کانفرنس کا انعقاد کرے گی، آج کے اجلاس میں غزہ میں ہونے والی انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کی مذمت کی گئی ہے۔
مزید پڑھیں
سیکریٹری جنرل مسلم لیگ ن نے کہاکہ آج کے اجلاس میں عرفان صدیقی کی سربراہی میں منشور کمیٹی قائم کر دی گئی ہے جو مختلف مکاتب فکر سے ملاقاتیں کر کے قابل عمل منشور سامنے لائے گی۔
احسن اقبال نے کہاکہ ہم آئندہ عام انتخابات کی تیاریوں کے سلسلے میں فوری آگے بڑھ رہے ہیں، ہم جلد مرکزی اور صوبائی پارلیمانی بورڈز قائم کریں گے تاکہ تندہی سے الیکشن مہم شروع ہو سکے۔
نوازشریف جلد چاروں صوبوں کا دورہ کریں گے، احسن اقبال
انہوں نے کہاکہ نوازشریف جلد چاروں صوبوں کا دورہ کریں گے جہاں لیگی رہنماؤں کے علاوہ مختلف شعبہ ہائے زندگی کے لوگوں سے ملاقات کریں گے۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ پاکستان کو فوری انتخابات کی ضرورت ہے کیونکہ معاشی گرداب سے نکلنے کے لیے مضبوط منتخب حکومت ضروری ہے۔
انہوں نے کہاکہ الیکشن کمیشن نے جنوری کے آخری ہفتے میں انتخابات کرانے کا اعلان کر رکھا ہے، جو بھی تاریخ سامنے آئے گی ہم الیکشن میں حصہ لینے کے لیے تیار ہیں۔
احسن اقبال نے کہاکہ نوازشریف آنے والے دنوں میں حلیف جماعتوں کے سربراہان سے ملاقاتیں کریں گے کیوں کہ ہم ملک میں مضبوط معیشت اور مضبوط جمہوریت چاہتے ہیں۔ سیاسی جماعتوں کو ملکی مسائل پر بات کرنی چاہیے۔
پی ٹی آئی کو جن حالات کا سامنا اس کی ذمہ دار خود ہے
انہوں نے کہاکہ تحریک انصاف کو اس وقت جن حالات کا سامنا ہے اس کی ذمہ دار وہ خود ہے، ان کو کس نے کہا تھا کہ تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد اپوزیشن نشستوں پر بیٹھنے کے بجائے استعفے دے دو، اس کے علاوہ پنجاب اور خیبرپختونخوا کی حکومتیں کس کے کہنے پر ختم کیں۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ 9 مئی کو جس طرح قائداعظم کی نشانی اور فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا ایسا تو دہشتگردوں کو بھی کرنے کی ہمت نہیں ہوئی۔
احسن اقبال کا کہنا تھا کہ پاکستان تحریک انصاف نے آئی ایم ایف کا پروگرام ختم کرنے کی سازش کی، ہم نے مشرف کا دور بھی دیکھا لیکن کبھی ملک کے خلاف سازش کا حصہ نہیں بنے۔
ان کا کہنا تھا کہ لیول پلیئنگ فیلڈ کی بات کرنے والے بتائیں کہ 2017 میں ن لیگ سے لیول پلیئنگ فیلڈ چھیننے میں کس کا کردار تھا، اب اگر نوازشریف کی واپسی سے ن لیگ کو لیول پلیئنگ فیلڈ واپس مل رہی ہے تو کسی کو اعتراض نہیں ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے نوازشریف کے خلاف جھوٹے مقدمات ختم ہو جائیں گے۔