بھارت میں جاری آئی سی سی مینز ون ڈے ورلڈکپ میں پاکستان نے بنگلہ دیش کو با آسانی 07 وکٹوں سے شکست دے دی ہے جس کے بعد گرین شرٹس سیمی فائنل کی دوڑ میں اب بھی شامل ہیں لیکن یہ راستہ کافی مشکل نظر آتا ہے۔ پاکستان کے خلاف شکست کے بعد بنگلہ دیش سیمی فائنل کی دوڑ سے باہر ہوچکا ہے۔
پوائنٹس ٹیبل پر نظر دوڑائیں تو بھارت کی ٹیم 12 پوائنٹس کے ساتھ ٹاب پوزیشن پر ہے۔ جنوبی افریقہ 10 پوائنٹس کے ساتھ دوسرے،نیوزی لینڈ 08 پوائنٹس کے تیسرے اور آسٹریلیا بھی 08 پوائنٹس کے ساتھ چوتھے نمبر پر موجود ہے جبکہ پاکستان 06 پوائنٹس کے ساتھ 05 ویں پوزیشن پرہے۔
پاکستان سیمی فائنل میں کیسے پہنچ سکتا ہے؟
پاکستان کا ورلڈکپ کے سیمی فائنل میں پہنچنے کا راستہ کئی رکاوٹوں کے ساتھ انتہائی مشکل نظر آتا ہے۔
پاکستان کے لیے جہاں اپنے بقیہ میچز بہتر رن ریٹ کے ساتھ جیتنا ضروری ہیں وہیں اگر نیوزی لینڈ اپنے بقیہ 03 میچز ہارجاتا ہے تو وہ 08 پوائنٹس کے ساتھ گروپ مرحلے کا اختتام کرے گا۔
جبکہ پاکستان اپنے اگلے تین میچز جیت جاتا ہے تو 10 پوائنٹس کے ساتھ سپر فورمرحلے کے لیے کوالیفائی کر سکتا ہے۔
پاکستان کو سیمی فائنل میں جانے کے لیے دوسری ٹیموں کے میچز پر بھی انحصار کرنا پڑے گا اور اگر ورلڈ کپ کے بقیہ تمام میچز کے نتائج اگر پاکستان کی مرضی کے مطابق آ جاتے ہیں تو پھر پاکستان کی سپر فور مرحلے تک رسائی میں کوئی رکاوٹ نہیں ہوگی۔ تاہم اگر قومی ٹیم اپنے بقیہ میچز میں سے ایک بھی میچ ہار جاتی ہے تو اُس کے لیے ’اگر مگر‘ کا کھیل بھی ختم ہو جائے گا۔
نیوزی لینڈ کے میچز
نیوزی لینڈ کے ورلڈ کپ میں 03 میچز رہتے ہیں جن میں اس اس کا مقابلہ جنوبی افریقہ، پاکستان اور سری لنکا کی ٹیموں کے خلاف ہوگا اور اگر نیوزی لینڈ یہ تینوں میچز ہار جائے تو پاکستان سیمی فائنل میں پہنچ جائے گا۔
بھارت کے میچز
کرکٹ کی تاریخ میں شاید پہلی بار ہی ایسا دیکھنے کو ملے گا پاکستانی شائقین روایتی حریف بھارت کے میچز جیتنے کی دعائیں کریں گے۔ اگر پاکستان نے سیمی فائنل میں جانا ہے تو بھارت کو بھی اگلے تمام میچز جیتنا ہوں گے اور یوں بھارت 18 پوائنٹس کے ساتھ گروپ اسٹیج کو ٹاپ کرتے ہوئے سیمی فائنل میں جائے گا۔ بھارت کے بقیہ میچز جنوبی افریقہ، نیدر لینڈز اور سری لنکا کی ٹیموں کے خلاف ہیں۔
آسٹریلیا کے میچز
آسٹریلیا اپنے بقیہ 03 میچز افغانستان، انگلینڈ اور بنگلہ دیش کی ٹیموں کے خلاف کھیلے گا۔ پاکستان کی سیمی فائنل مرحلے تک رسائی کے لیے آسٹریلیا کا ان تمام میچز میں جیتنا انتہائی ضروری ہے۔
افغانستان کے میچز
ورلڈ کپ 2023 میں اب تک سب سے زیادہ متاثر کن کارکرکردگی دکھانے والی ٹیم بھی رواں سال ورلڈ کپ میں سپر فور مرحلے میں رسائی کے لیے فیورٹ سمجھی جارہی ہے تاہم اگر افغانستان نیدر لینڈز کے خلاف میچ جیتے جبکہ آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ سے ہارے تو پاکستان سیمی فائنل میں جانے کے لیے اپنا ٹکٹ بُک کر سکتا ہے۔
جنوبی افریقہ کے میچز
پروٹیز اپنے بقیہ میچز نیوزی لینڈ، افغانستان اور میزبان بھارت کے خلاف کھیلے گا۔ پاکستان کی سیمی فائنل میں رسائی کے لیے جنوبی افریقہ کو نیوزی لینڈ اور افغانستان سے میچ جیتا ہوگا۔
انگلینڈ کے میچز
گرین شرٹس کی سیمی فائنل مرحلے تک رسائی کے لیے دفاعی چیمیئن انگلینڈ کے میچز کا کردار بھی اہم ہے۔ پاکستان کو اگر سیمی فائنل تک رسائی چاہیے تو اُسے نا صرف انگلینڈ کو شکست دینی ہو گی بلکہ یہ امید کرنی ہوگی گی انگلینڈ آسٹریلیا سے میچ ہار جائے جبکہ نیدر لینڈز کے خلاف میچ جیت جائے۔
سری لنکا کے میچز
سری لنکا اگرچہ سیمی فائنل کی دوڑ میں نظر نہیں آتا لیکن پاکستان کی سیمی فائنل تک رسائی کے لیے سری لنکا کے بقیہ میچز کے نتائج اہم ہیں اور قومی ٹیم کو ان کے میچز سے مطلوبہ بتائج یہ ہیں کہ سری لنکا بھارت سے میچ ہارے جبکہ بنگلہ دیش اور نیوزی لینڈ سے میچز جیت جائے۔
نیدر لینڈز کے میچز
پاکستان کو سیمی فائنل مرحلے کی رسائی کے لیے درکار نتائج کے مطابق نیدر لینڈز کی ٹیم افغانستان، انگلینڈ اور بھارت سے اپنے میچز ہارے تب پاکستان سیمی فائنل میں پہنچ سکتا ہے۔
بنگلہ دیش کے میچز
بنگال ٹائیگرز اگر آسٹریلیا اور سری لنکا سے میچز ہار جائیں تو اس صورت میں قومی ٹیم باآسانی سپر فور مرحلے میں پہنچ جائے گی۔
اگر آئی سی سی مینز ورلڈ کپ کے بقیہ میچز کے نتائج مذکورہ منظر نامے کے مطابق آئے تو بھارت پوائنٹس ٹیبل پر 18 پوائنٹس کے ساتھ پہلے نمبر پر آجائے گا جبکہ جنوبی افریقا 14 پوائنٹس کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہوگا۔
اسی طرح آسٹریلیا بھی14 پوائنٹس کے ساتھ تیسرے نمبر پر رہے گا جبکہ پاکستان 10 پوائنٹس کے ساتھ چوتھے نمبر پر آ کر ورلڈ کپ کے ناک آؤٹ مرحلے کے لیے کوالیفائی کر لے گا۔