فیکٹ چیک: لمز یونیورسٹی پر پولیس کے چھاپے کی خبریں، حقیقت کیا ہے؟

بدھ 1 نومبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے 30 اکتوبر کو لاہور یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز (لمز) کا دورہ کیا۔

نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ لاہور کی یونیورسٹی لمز میں طلبا سے گفتگو کے لیے تاخیر سے پہنچے تو اس پر بعض طلبا نے اعتراض کیا اور ان کو تند سوالات کا سامنا کرنا پڑا۔

ایک طالب علم نے نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ سے کہا کہ ’میں سب سے پہلے اپنے دُکھ کا اظہار کرنا چاہوں گا۔ سر آپ ایک یونیورسٹی آئے، طلبہ اپنا وقت نکال کر آئے، اساتذہ آپ کا انتظار کر رہے ہیں۔ آپ پھر بھی 50 منٹ لیٹ آئے۔

اس پر نگراں وزیر اعظم نے جواب میں تاخیر کی وجہ کابینہ کے اجلاس کو قرار دیا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مجھے اس کام کے لیے نہیں چُنا گیا کہ میں لمز میں آ کر آپ سے بات کروں۔ ہمارا رضا کارانہ رابطہ ہے آپ کے پاس یہاں سے جانے کا حق تھا۔ آئندہ ایسی چیزوں پر مایوس نہ ہوا کرو۔

اس کے علاوہ وزیر اعظم سے پنجاب اور خیبر پختونخوا میں 90 روز میں الیکشن نہ کرائے جانے سے متعلق سوال بھی پوچھا۔ جس پر ان کا کہنا تھا کہ پارلیمان نے قانون منظور کیا ہے کہ الیکشن کی تاریخ الیکشن کمیشن کو دینا ہے اور یہ میرے مینڈیٹ میں نہیں۔

سوشل میڈیا پر جہاں لمز کے طلباء کی تعریف کی جا رہی تھی وہیں پر چند حلقوں کی جانب سے ان کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا جا رہا تھا کہ وزیراعظم سے ایسے بات کرنا طلباء کو زیب نہیں دیتا۔

سوشل میڈیا پر یہ خبریں گردش کر رہی تھیں کہ وزیراعظم سے سخت سوالات کرنے کے بعد لمز یونیورسٹی پر چھاپہ مارنے کی اطلاعات ہیں۔

فیکٹ چیک:

آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے لمز یونیورسٹی پر پولیس دھاوے کے حوالے سے چلنے والی خبروں کو جھوٹ اور بے بنیاد قرار دے دیا۔

پنجاب پولیس کے سوشل میڈیا سیل نے آئی جی پنجاب کی ویڈیو جاری کی۔ جس میں ان کا کہنا تھا کہ ایک ویڈیو چل رہی ہے جس میں بتایا جا رہا ہے کہ پولیس لمز یونیورسٹی پر چھاپہ مار رہی ہے، ان کا کہنا تھا کہ پولیس نے لمز پر کوئی ریڈ نہیں کی یہ پولیس کی نارمل موومنٹ تھی جو یونیورسٹی سے بہت دور ہے۔

آئی جی پنجاب کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں اس بارے میں پولیس سے کوئی حکم نہیں ملا، یہ جعلی ویڈیو وزیراعظم کو بدنام کرنے کے لیے جاری کی گئی اور ویڈیو بنانے والے اب قانونی کاروائی کے لیے تیار رہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp