افغانستان میں طالبان کی حکومت بننے کے بعد ملک چھوڑکر خیبرپختونخوا آنے والے افغان فنکاروں کی اپنے ملک واپسی کے خلاف دائر درخواست پر پشاور ہائی کورٹ نے وفاقی حکومت سے جواب طلب کرلیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق جسٹس عبدالشکور اور جسٹس ارشد علی پر مبنی پشاور ہائیکورٹ کے 2 رکنی بینچ نے افغان فنکاروں حشمت اللہ، رفیع حنیف اور حمید کی جانب سے دائر کی گئی درخواست کی سماعت کی۔
مزید پڑھیں
درخواست گزاروں کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ افغان فنکار یو این ایچ سی آر کےساتھ رجسٹرڈ ہیں، افغان طالبان کی جانب سے موسیقی پر پابندی ہے جس کے باعث یہ فنکار افغانستان میں اپنے فن کو جاری نہیں رکھ سکتے۔
وکیل نے مؤقف پیش کیا کہ اقوام متحدہ کے معاہدے کے مطابق مہاجرین کو زبردستی نہیں نکالا جا سکتا، درخواست گزاروں کے وکیل نے عدالت سے افغان فنکاروں کی واپسی کو رکوانے کی استدعا کی۔
پشاور ہائیکورٹ نے وفاقی حکومت سے جواب طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت کل تک ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ پاکستان سے غیر قانونی طور پر مقیم غیرملکی افراد کی واپسی کی حکومتی ڈیڈ لائن ختم ہوچکی ہے اور غیر قانونی طور پر مقیم غیرملکیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ اسی ڈیڈ لائن سے پریشان ہوکر افغان فنکاروں نے 24 اکتوبر کو افغانستان واپسی کے خلاف پشاور ہائیکورٹ میں ایک درخواست دائر کی تھی جس میں انہوں نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ ان کی زبردستی افغانستان واپسی کو روکا جائے۔ کیس میں وفاقی حکومت، وزرات داخلہ، نادرا، ڈی جی امیگریشن اور ایف آئی اے کو فریق بنایا گیا ہے۔