لاہور کی لمز یونیورسٹی کیسے مشہور ہوئی؟ کون کون یہاں سے پڑھا؟

جمعہ 3 نومبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

یونیورسٹی آف مینجمنٹ سائنسز (لمز) پاکستان کی ٹاپ رینکنگ یونیورسٹیز میں شمار کی جاتی ہے۔ سال 2016 میں کیو ایس رینکنگز میں لمز کو پاکستان کی ٹاپ یونیورسٹی قرار دیا گیا تھا، لمز ایشیا کی ٹاپ یونیورسٹیوں میں گیارھویں نمبر پر ہے جبکہ دنیا میں اس کا نمبر 700 ہے۔

لمز کی پڑھائی کی بات کی جائے تو اس میں کوئی دورائے نہیں ہے کہ لمز کی پڑھائی پاکستان کی دیگر جامعات کے مقابلے میں زیادہ معیاری سمجھا جاتا ہے۔ لیکن گزشتہ 3 دن سے لمز سوشل میڈیا پر شدید تنقد کا نشانہ بن رہی ہے۔ کوئی لمز کی پڑھائی پر انگلی اٹھا رہا ہے تو کوئی لمز کے اساتذہ اور طلبا کے سوالات پر، جس کو کچھ نہیں ملا تو وہ لمز کے انفراسٹرکچر پر بات کر رہا ہے۔

واضح رہے کہ نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے 30 اکتوبر کو لاہور لمز کا دورہ کیا تھا۔ نگراں وزیراعظم طے شدہ وقت سے 50 منٹ دیر سے پہنچے تو طلبا نے ان کے تاخیر سے پہنچنے پر اعتراض کیا تھا۔ یہی نہیں انہیں طلبا کے چند تلخ سوالات کا سامنا بھی کرنا پڑا۔ جس کے سوشل میڈیا پر چھڑی بحث اب بھی جاری ہے۔

لمز یونیورسٹی کا آغاز کب ہوا؟

1983 میں پاکستان کے معروف بزنس مین سید بابر علی نے ملک میں پڑھے لکھے مینیجرز کی کمی کو تسلیم کیا، اور ایک عالمی معیار کی یونیورسٹی قائم کرنے کی تجویز پیش کی۔ ان کا مقصد ایسی یونیورسٹی قائم کرنے کا تھا جو طلباء اور فیکلٹی کا معیار قائم رکھ سکے۔ 1984 میں نیشنل مینیجمنٹ فاؤنڈیشن ادارے کی فنڈ ریزنگ باڈی قائم کی اور 1985 میں یونیورسٹی کو چارٹر دیا گیا۔ یونیورسٹی نے 1994 میں ایک لبرل آرٹس انڈرگریجوایٹ اسکول، 2008 میں ایک انجینئرنگ اسکول، 2004 میں ایک لاء اسکول اور 2017 میں بھی اسکول کا آغاز کیا۔

کون کون سے کورسز پڑھائے جاتے ہیں؟

لمز میں 19 انڈرگریجوایٹ جبکہ 26 گریجوایٹ کورسز پڑھائے جاتے ہیں۔ انڈر گریجوایٹ پروگرامز میں بی ایس سی اکاؤنٹنگ اینڈ فنانس، بی ایس سی مینیجمنٹ سائنسز، بی اے انگلش، بی اے ہسٹری، بی ایس سی انتھروپولوجی اینڈ سوشیالوجی، بی ایس سی اکنامکس، بی ایس سی اکنامکس اینڈ میتھمیٹکس، بی ایس سی پالیٹیکس اینڈ اکنامکس اور دیگر شامل ہیں۔

گریجیوایٹ پروگرامز میں ایم بی اے، ایگزیکیٹو ایم بی اے، ایم ایس بزنس اینڈ پبلک پالیسی، ایم ایس ٹیکنالوجی مینیجمنٹ اینڈ انٹر پرینیورشپ، ایم ایس اکنامکس، ایم ایس آرٹیفیشل انٹیلیجنس وغیرہ شامل ہیں۔

لمز کے پروگرامز کی فیس کیا ہے؟

لمز کے انڈر گریجوایٹ پروگرامز کی ایک سمسٹر کی فیس 2 لاکھ 67 ہزار روپے ہے، گریجوایٹ کی 2 لاکھ 93 ہزار جبکہ پی ایچ ڈی پروگرامز کی 1 لاکھ 39 ہزار 500 روپے ہے۔

لمز طلبا کو کون سے اسکالرشپس دیتا ہے؟

لمز طلباء کو تعلیم کے حصول کے لیے متعدد امدادی پروگرامز مہیا کرتا ہے تاکہ طلبا اپنی پڑھائی جاری رکھ سکیں۔

1۔ وہ طلبا جو اپنی پڑھائی کے اخراجات پورا نہیں کر سکتے انہیں لمز کی جانب سے نیڈ بیسڈ فنانشل ایڈ دی جاتی ہے جس میں 100 فی صد ٹیوشن فیس اور ضرورت کے مطابق رہنے کے اخراجات شامل ہوتے ہیں۔

2۔ وہ طلبا جو غیر معمولی تعیلمی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہیں انہیں میرٹ بیسڈ اسکالرشپ دیا جاتا ہے جو ان کی 100 فیصد ٹیوشن فیس پر مبنی ہوتا ہے۔

3۔ نیشنل آوٹ ریچ وہ پروگرام ہے جس میں لمز ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی شراکت داری کے ساتھ ان ذہین طلبہ کو اسکالرشپس دیتا ہے، جو محروم طبقوں سے تعلق رکھتے ہیں اور یہ اسکالرشپس طلبا کی حاضری سے مشروط، ٹیوشن فیس اور ان کے رہنے کے اخراجات پر مبنی ہیں۔

4۔ لمز گریجوایٹ اسسٹنٹ شپس ایسا پروگرام ہے جو گریجوایشن کے بعد طلبا کو تدریس یا تحیقیق میں کام کے بدلے مالی امداد کے ذریعے فراہم کیا جاتا ہے۔

لمز سے کون سے مشہور شخصیات پڑھ چکی ہیں؟

پاکستان پیپلز پارٹی کی حنا ربانی کھر، سابق وزیراعظم عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خانم، نگراں وزیر برائے آئی ٹی عمر سیف، اداکار علی حمزہ، پاک وہیلز کے فاؤنڈر سنیل منج، فلم ڈائریکٹر بلال لاشاری، فلم رائٹر اینڈ ڈائریکٹر(جوائے لینڈ) صائم صادق، صحافی گل بخاری اور دیگر شخصیات شامل ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp