پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ بینظیر وطن واپسی کی تیاری کےوقت2007ءکےمنشور پر بھی کام کررہی تھیں۔
وہ سندھ اسمبلی آڈیٹوریم میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام کے تحت مستحق خواتین کی نادرا کے ذریعے ڈائنامک رجسٹری کے عمل سے متعلق منعقدہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ بینظیر انتہا پسندی اور دہشت گردوں کے خلاف جدوجہد کر رہی تھیں۔صدر زرداری نے سارے نظام سے لڑ کر بینظیر انکم سپورٹ پروگرام بنایا۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت سے عوام کے لیے پیسہ نکلوانا بہت مشکل تھا، ملک کا ہر بابو اور بیوروکریٹ بینظیر انکم سپورٹ کےخلاف تھا۔ہمارے مخالفین نے ڈٹ کر بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کی مخالفت کی۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ مخالفین کہتے تھے کہ ہم عوام کو بھکاری بنا رہے ہیں، اور ہمارا ماننا تھا کہ ہم غریب خواتین کو حق دلا رہے ہیں۔ ہم پر تنقید ہوئی کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے کرپشن ہوگی۔ہم نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کو صاف شفاف پروگرام بنایا۔ اب بین الاقوامی ادارے مانتے ہیں کہ یہ صاف شفاف پروگرام ہے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ امیر آدمی کے پاس جتنا پیسہ ہوتا ہے وہ اتنا ہی کنجوس ہوتا ہے۔ اگر پیسہ نچلے طبقے کے پاس آئے گا تو وہ بینک میں نہیں رکھے گا خرچ کرے گا۔ پیسےخرچ کرنے سے غریب کا مسئلہ تو حل ہوگا ہی ملک کو بھی فائدہ ہوگا۔
بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں 25 فیصد اضافہ ہوگا
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ آج غربت ہے، منہگائی ہے، بیروزگاری اور معاشی بحران ہے۔ہم ناصرف غریب کو مدد پہنچا رہے ہیں بلکہ معیشت کو بھی فائدہ پہنچا رہے ہیں۔ کووڈ کے دوران غریبوں کی بینظیر انکم سپورٹ سے مدد کی گئی۔ سیلاب متاثرین کی مدد کا کوئی طریقہ نہیں تھا،طریقہ نکلا تو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام سے نکلا۔
انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں 25 فیصد اضافہ ہوگا۔ بینظیر پروگرام میں رجسٹر ہر فرد کو 25 فیصد زائد رقم ملے گی۔
زمینداروں کو بیج کی قیمت دی جائے گی
بلاول بھٹو نے کاشتکاروں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ چھوٹے زمینداروں کے لیے سندھ حکومت ایک پروگرام شروع کر رہی ہے۔ اس پروگرام کے تحت چھوٹے زمینداروں کو بیج کی قیمت دی جائے گی۔