نگراں وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات مرتضیٰ سولنگی نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) ایک رجسٹرڈ سیاسی جماعت ہے، وہ الیکشن میں حصہ لے سکتی ہے، اگر کسی کا کوئی قانونی مسئلہ ہے تو نگران حکومت اس میں کچھ نہیں کر سکتی، یہ ہمارا کام نہیں ہے۔
تشویش پھیلانا کچھ لوگوں کا کاروبار ہے
نجی چینلز کے پروگراموں میں گفتگو کرتے ہوئے نگراں وفاقی وزیر اطلاعات مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ انتخابات کے حوالے سے تشویش پھیلانا کچھ لوگوں کا کاروبار ہے، کچھ لوگ چاہتے ہیں کہ ملک میں بے یقینی کی فضا رہے، کسی کو ایسی جگہ جلسہ کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی جس سے عوام کے لیے مشکلات پیدا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ وہ تمام لوگ جو الیکشن لڑنے کے اہل ہوں گے، وہ الیکشن لڑیں گے۔
الیکشن کی تاریخ کے اعلان کے بعد شبہات دور ہوگئے
نگراں وفاقی وزیر نے کہا کہ بڑی اور اچھی خبر یہی ہے کہ انتخابات 8 فروری کو ہو رہے ہیں، ہمیں پہلے سے یقین تھا کہ انتخابات ہو جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کے انعقاد میں کوئی ابہام نہیں رہا، الیکشن کی تاریخ کے اعلان کے بعد اب تمام شکوک و شبہات دور ہو جانے چاہیئیں، انتخابات کے انعقاد میں صدر مملکت، سپریم کورٹ، الیکشن کمیشن سب کا اتفاق رائے موجود ہے۔
مزید پڑھیں
اپنا فرض ایمانداری سے انجام دے رہے ہیں
ایک سوال کے جواب میں نگران وفاقی وزیر نے کہا کہ نگراں حکومت کا کام الیکشن کمیشن کو سہولت فراہم کرنا ہے، ہم اپنا فرض ایمانداری سے انجام دے رہے ہیں، صاف، شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابات کے انعقاد میں الیکشن کمیشن کی ہر ممکن مدد کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ شکایت کرنے کا حق نہیں چھینا جا سکتا، جمہوریت میں خاموشی نہیں ہوتی۔
الیکشن مہم کے لیے 54 دن دیے جائیں گے
مرتضیٰ سولنگی نے کہا کہ نگراں حکومت آئین کے تحت قائم ہوئی ہے اور وہ ملک میں شفاف انتخابات کے انعقاد کے لیے پرعزم ہے، اگر کسی کو کوئی شکایت ہے تو الیکشن کمیشن سے رجوع کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن تمام جماعتوں کو برابر مواقع فراہم کرے گا، آئین اور قانون کے تحت تمام سیاسی جماعتوں کو الیکشن مہم کے لیے 54 دن دیئے جائیں گے۔
تمام سیاسی جماعتوں کو برابر کوریج دی جارہی ہے
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں اس بات پر مطمئن ہوں کہ تمام جماعتوں کو برابر مواقع میسر ہیں۔ ریاستی میڈیا کا کوئی بھی فیورٹ نہیں، تمام سیاسی جماعتوں کو برابر کوریج دی جا رہی ہے۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ نگران کابینہ کے کسی رکن کی کوئی سیاسی وابستگی نہیں۔ نیب ترامیم کے حوالے سے سوال کے جواب میں نگران وفاقی وزیر نے کہا کہ ہمارے لیے پارلیمان سپریم ادارہ ہے، نیب کے حوالے سے ترامیم پارلیمنٹ نے کی تھیں۔
نجکاری کی فہرست پچھلی حکومت لائی
نجکاری کے حوالے سے سوال پر انہوں نے کہا کہ نجکاری کی فہرست نگران حکومت نہیں لائی، نجکاری کا فیصلہ پچھلی حکومت کر کے گئی ہے، پچھلی حکومت کے قانونی و آئینی فیصلوں پر عمل درآمد کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نگران حکومت نے ڈالر، آٹا، کھاد، چینی کی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے اقدامات اٹھائے، ہماری کوشش ہے کہ چیزوں کو مزید بہتر کریں، آج کئی سال بعد اسٹاک ایکسچینج میں 100 انڈیکس 53 ہزار کی نفسیاتی حد عبور کر گیا ہے۔
وزیراعظم کا لمز جانے کا فیصلہ اچھا تھا
انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ ہمیں ملک جس حالت میں ملا تھا، اس سے بہتر حالت میں منتخب نمائندوں کو دے کر جائیں۔ ایک اور سوال پر انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کا لمز یونیورسٹی میں جانا اچھا اقدام تھا، وزیراعظم نوجوانوں سے بات کرنے کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔