بارکھان: مغوی خاندان کی جوان سال بیٹی سے جنسی زیادتی کا انکشاف

ہفتہ 25 فروری 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

کوئٹہ: بارکھان سے بازیاب ہونے والے مغوی خاندان کی جواں سال  بیٹی سے جنسی زیادتی کا انکشاف۔

بارکھان سے بازیاب ہونے والے خاندان کے وکیل تنویر مری کے انکشاف کے بعد اب پولیس سرجن ڈاکٹر عائشہ فیض نے تصدیق کر دی ہے کہ مغوی خاندان میں شامل سترہ سالہ لڑکی فرزانہ سے جنسی زیادتی کی گئی ہے۔

گران ناز پر جسمانی تشدد

واضح رہے کہ خان محمد مری کی اہلیہ، بیٹی اور دو بیٹوں کے ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے میڈیکل  نمونے لے لیے گئے تھے۔ ڈاکٹر عائشہ کے مطابق پچاس سالہ گران ناز کے ساتھ زیادتی کے شواہد نہیں ملے، تاہم گران ناز پر جسمانی تشدد کیا گیا ہے۔

ڈاکٹر عائشہ فیض کے مطابق خان محمد مری کی بیٹی کے بائیں پاؤں پر سگریٹ کے جلنے کے نشانات بھی ہیں۔ خان محمد مری کے دو بیٹوں نے بھی جنسی زیادتی کیے جانے کا بیان دیا ہے۔

پولیس سرجن کے مطابق  ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے حاصل کیے گئے نمونے پنجاب فرانزک بھیجے گئے ہیں۔

بیانات قلمبند

قبل ازیں آج خان محمد مری کے اہل خانہ کو سخت سیکیورٹی حصار میں بیانات قلمبند کروانے کے لیے جوڈیشل مجسٹریٹ 12 کی عدالت میں پیش کیا گیا۔

جہاں خان محمد مری کی اہلیہ اور بچوں نے اپنے اپنے بیان قلمبند کروائے۔ جس کے بعد ہی پولیس سرجن ڈاکٹرعائشہ فیض نے خان محمد مری کے اہل خانہ کے ڈی این اے ٹیسٹ کے سیمپل لیے۔

بیانات قلمبند ہونے اور ٹیسٹ سیمپل لیے جانے کے بعد خان محمد مری کی اہلیہ اور بچوں کو سخت سیکیورٹی حصار میں عدالت سے واپس لے جایا گیا۔

اس موقع پر خان محمد مری کے وکیل تنویر مری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ خان محمد مری کے اہل خانہ نے سردار عبدالرحمن کھیتران کے خلاف بیان قلمبند کرائے ہیں۔

میڈیا سے گفتگو میں وکیل نے انکشاف کیا کہ خان محمد مری کے مغوی بچوں کے ساتھ زیادتی کی گئی ہے۔

وکیل کے اس بیان کے بعد پولیس سرجن  ڈاکٹر عائشہ فیض نے تصدیق کی ہے کہ خان محمد مری کی سترہ سالہ بیٹی فرزانہ سے جنسی زیادتی کی گئی ہے۔

لاشوں کی تدفین

دوسری جانب بارکھان میں نوجوان خاتون سمیت ملنے والی تین لاشوں کی تدفین مشرقی بائی پاس پر کیو ڈی اے قبرستان میں کردی گئی ہے۔

 

 

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp