اسلام آباد کی مقامی عدالت نے سابق اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا ہے۔ عدالت نے اینٹی کرپشن خیبر پختونخوا کو ایک ہفتے میں قانونی کارروائی مکمل کرنے کا حکم دیا ہے۔
سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کو تھانہ بنی گالا اسلام آباد پولیس کی جانب سے جوڈیشل مجسٹریٹ قدرت اللہ کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ ایس ایچ او تھانہ بنی گالا اشفاق وڑائچ نے مؤقف اپنایا کہ اسد قیصر کو کرپشن کیس میں گرفتار کیا گیا ہے، جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجا جائے تاکہ اینٹی کرپشن خیبرپختونخوا اپنی قانونی کارروائی مکمل کرکے اسد قیصر کو اپنی تحویل میں لے سکیں۔
مزید پڑھیں
پی ٹی آئی وکلاء شعیب شاہین، بیرسٹر گوہر علی، سردار مصروف اور دیگر عدالت میں پیش ہوئے۔ وکیل شعیب شاہین نے کہا اسلام آباد پولیس کو کیا جلدی ہے؟ کسی اور کے مقدمے میں گرفتار کرنے کا اختیار اسلام آباد پولیس کو کس نے دیا؟ کل الیکشن کا اعلان ہوا اور اسد قیصر کو گرفتار کر لیا گیا۔ اسد قیصر کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے، انہیں اس کیس میں رہا کیا جائے۔ اسد قیصر خیبرپختونخوا جاتے رہتے ہیں، اینٹی کرپشن نے وہاں انہیں گرفتار نہیں کیا، اسلام آباد پولیس کو لکھ دیا کہ اسد قیصر کو گرفتار کیا جائے۔
شعیب شاہین نے عدالت کو بتایا کہ اسد قیصر کی حفاظتی ضمانت کے لیے درخواست دائر کر رہے ہیں۔ عدالت نے ریمارکس دیے کہ اس موقع پر اسد قیصر کو حفاظتی ضمانت نہیں دی جاسکتی۔ عدالت نے اسد قیصر کو جوڈیشل ریمانڈ پر بھیجنے کی پولیس کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔
بعد ازاں فیصلہ سناتے ہوئے عدالت نے اسد قیصر کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کے احکامات جاری کردیے۔ عدالت نے اینٹی کرپشن خیبرپختونخوا کو اسد قیصر کی تحویل سے متعلق ایک ہفتے میں قانونی کارروائی مکمل کرنے کا حکم دیا ہے۔