’اسحاق ڈار الیکشن سیل کے انچارج بنے ہیں یا فیملی سیل کے؟‘ مسلم لیگ ن کے الیکشن سیل کے چیئرمین مقرر کرنے پر کڑی تنقید

ہفتہ 4 نومبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور سابق وزیراعظم شہباز شریف نے سینیٹر اسحاق ڈار کو پارٹی کے الیکشن سیل کا چیئرمین مقرر کر دیا۔ جس کا نوٹیفیکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔

سماجی رابطوں کی سائیٹ ایکس پر مسلم لیگ ن کی رہنما مریم اورنگزیب نے نوٹیفیکشن شیئر کرتے ہوئے کہا کہ شہباز شریف نے سینیٹر اسحاق ڈار کو پارٹی کے الیکشن سیل کا چئیرمن مقرر کر دیا ہے، سینیٹر اسحاق ڈار کو الیکشن سیل کا سربراہ بنانے سے مسلم لیگ (ن) کی انتخابات سے متعلق سرگرمیوں میں مزید تیزی آئے گی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پارٹی ٹکٹ کے لیے درخواستوں کی وصولی، انتخابی ضابطوں کی نگرانی سمیت تمام متعلقہ امور کو تیزی سے مکمل کیا جائے گا۔

ن لیگی رہنما کا یہ بھی کہنا تھا کہ سینیٹر اسحاق ڈار پارلیمنٹ سے منظور شدہ الیکشن ایکٹ 2017 کو تیار کرنے والی پارلیمانی کمیٹی کے بھی سربراہ تھے۔

اسحاق ڈار کو الیکشن سیل کا چیئرمین مقرر کرنے پر ن لیگ کو تنقید کا سامنا ہے۔

صحافی ماجد نظامی کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار پہلی مرتبہ 1993 میں ضمنی الیکشن میں، دوسری مرتبہ 1997 میں عام انتخابات میں ایم این اے منتخب ہوئے تھے۔ کوئی سیاسی جماعت ایسے شخص کو عام انتخابات کے الیکشن سیل کا سربراہ بنا سکتی ہے جس نے 26 سال سے ایم این اے، ایم پی اے کا الیکشن نہیں لڑا؟ کیا سمدھی ہونا ہی اصل میرٹ ہے؟

سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ لگتا ہے کہ یہ اب ایک اصول بن گیا ہے کہ آپ کو سیاست میں رہنے کے لیے شریف خاندان سے تعلق رکھنا ضروری ہے۔ انکا مزید کہنا تھا کہ شاہد خاقان عباسی اور مفتاح اسماعیل جیسے لوگ کافی سمجھدار تھے جہنوں نے یہ سب چھوڑ دیا۔ اور باقی رہ جانے والے لوگ یا تو نا اہل ہیں یا سیاسی طور پر اتنی قابلیت نہیں رکھتے اس لیے وہ شریف خاندان کی سرکس کا حصہ  ہیں۔

صحافی لحاظ علی لکھتے ہیں کہ ن لیگ انتخابات سے قبل ہی انتخابات جیت چکی ہے ایسے میں سمدھی کو الیکشن سیل کا سربراہ بنا کر کامیابی کا سہرا ان کے سر باندھنے کی کوشش کی گئی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp