بھارت کی اپوزیشن جماعت کانگریس کی جنرل سیکریٹری پریانکا گاندھی نے بھی غزہ کی صورت حال پر خاموشی توڑ دی ہے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ غزہ میں اس وقت صورت حال شرمناک اور ہولناک کے الفاظ سے آگے کی ہے۔
It is horrific and shameful beyond words that almost 10,000 civilians of which nearly 5000 are children have been massacred, whole family lines have been finished off, hospitals and ambulances have been bombed, refugee camps targeted and yet the so-called leaders of the “free”…
— Priyanka Gandhi Vadra (@priyankagandhi) November 5, 2023
پریانکا گاندھی نے کہاکہ غزہ میں 10 ہزار افراد بمباری کے باعث موت کے منہ میں جا چکے ہیں، ان میں 5 ہزار تعداد صرف بچوں کی ہے۔
مزید پڑھیں
انہوں نے غزہ میں پناہ گزینوں کے کیمپوں، اسپتالوں اور ایمبولینسز کو بموں سے نشانہ بنانے کی مذمت کی ہے۔
پریانکا گاندھی نے دنیا کے مہذب ممالک کو نام نہاد قرار دیتے ہوئے کہاکہ یہ لوگ فلسطین میں نسل کشی کی حمایت کر رہے ہیں۔ اور مالی معاونت بھی کی جا رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ غزہ میں فوری جنگ بندی کی ضرورت ہے، اگر ایسا نہ کیا گیا تو عالمی برادری کے پاس کوئی اخلاقی جواز نہیں بچے گا۔
واضح رہے کہ اسرائیل اور فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے درمیان 7 اکتوبر کو ہونے والی کشیدگی کے بعد سے اب تک اسرائیلی فوج کی غزہ پر بمباری جاری ہے۔
اسرائیلی فوج کی بمباری سے شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد تقریباً 10 ہزار ہو چکی ہے۔ جن میں 3 ہزار 900 بچے اور 2 ہزار 509 خواتین شامل ہیں۔
اقوام متحدہ سمیت کئی ممالک کے مطالبے کے باوجود اسرائیل کی ہٹ دھرمی برقرار ہے اور جنگ بندی سے انکار کیا جا رہا ہے۔