آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ کی سینچریاں

پیر 6 نومبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

ویرات کوہلی نے سچن ٹنڈولکر کا 49 ون ڈے سینچریوں کے ریکارڈ برابر کردیا ہے۔ کولکتہ کے ایڈن گارڈن اسٹیڈیم میں جنوبی افریقہ کے خلاف بنائی گئی سینچری کوہلی کی 79ویں بین الاقوامی سینچری ہے۔ اگر آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ کے ریکارڈز کو دیکھا جائے تو یہ ورلڈ کپ میچز میں بنائی جانے والی 224ویں سینچری تھی۔

انگلینڈ میں ہوئے کرکٹ کے پہلے عالمی مقابلے، 1975 سے لیکر بھارت میں 2023 کے جاری ورلڈ کپ تک 15 مختلف ممالک کے 132 کھلاڑیوں نے مجموعی طور پر 224 سینچریاں اسکور کی ہیں۔

5 نومبر 2023 کو جنوبی افریقہ کے خلاف ویرات کوہلی کی سینچری رواں ورلڈ کپ کی 28ویں سینچری تھی۔ ورلڈ کپ کی پہلی سینچری 5 اکتوبر 2023 کو کھیلے گئے افتتاحی میچ میں نیوزی لینڈ کے ڈیون کونوے نے دفاعی چیمپئن انگلینڈ کے خلاف 152 رنز ناٹ آؤٹ کی اننگز کھیل کر بنائی تھی۔

بھارتی کپتان روہت شرما نے 2023 کے ایڈیشن میں افغانستان کے خلاف شاندار اننگز کھیل کر آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ میں سب سے زیادہ سنچریاں بنانے کا ریکارڈ توڑا۔ شرما نے 7ویں سینچری اسکور کرکے سچن ٹنڈولکر کے ورلڈ کپ میں 6 سینچریوں کے ناقابل شکست ریکارڈ کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ روہت شرما نے 84 گیندوں پر 131 رنز بنا کر اپنی اننگز کا اختتام کیا تھا۔

آسٹریلیا کے ڈیوڈ وارنر نے بھی 25 اکتوبر 2023 کو ہالینڈ کے خلاف میچ میں 93 گیندوں پر 104 رنز بناکر سچن ٹنڈولکر کا 6 سینچریوں کا ریکارڈ برابر کردیا تھا۔ وارنر نے 2023 کے ورلڈ کپ میں 2 سینچریاں اسکور کی ہیں۔ پہلی سینچری 20 اکتوبر 2023 کو پاکستان کے خلاف بنائی تھی۔انہوں نے 124 گیندوں پر 163 رنز بنائے تھے۔

کوئنٹن ڈی کوک نے 2023 کے ورلڈ کپ میں 4 سینچریاں اسکور کی ہیں۔ پہلی سری لنکا کے خلاف، دوسری آسٹریلیا، تیسری بنگلہ دیش اور چوتھی سینچری نیوزی لینڈ کے خلاف بنائی تھی۔

نیوزی لینڈ کے راچن رویندر ورلڈ کپ 2023 کے سب سے متاثر کن بلے بازوں میں سے ایک ہیں۔ صرف 23 سال کی عمر میں رویندر نے اپنے پہلے ہی ورلڈ کپ میں 3 سینچریاں اسکور کی ہیں۔ پہلی سینچری ورلڈ کپ کے پہلے ہی میچ میں انگلینڈ کے خلاف، دوسری آسٹریلیا اور تیسری پاکستان کے خلاف بنائی تھی۔

ورلڈ کپ کے سینچری ٹیبل پر بھارت کے روہت شرما 7 سینچریوں کے ساتھ پہلے نمبر پر ہیں جبکہ آسٹریلیا کے ڈیوڈ وارنر اور سچن ٹنڈولکر 6، 6 سینچریوں کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔ سری لنکا کے کمار سنگاکارا اور آسٹریلیا کے رکی پونٹنگ بالترتیب 35 اور 42 اننگز میں 5، 5 سینچریوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہیں۔ تلکرتنے دلشان، سارو گنگولی، مہیلا جے وردھنے، اے بی ڈی ویلیئرز، مارک وا، کوئنٹن ڈی کاک اور ویرات کوہلی نے 4، 4 سینچریاں بنائی ہیں۔

ورلڈ کپ مقابلوں میں ون ڈے کا مستقل درجہ رکھنے والی تمام ٹیموں نے سینچریاں بنائی ہیں۔ اس کے علاوہ ون ڈے کا عارضی درجہ رکھنے والی 5 ٹیموں کے کھلاڑی بھی سینچریاں اسکور کرچکے ہیں۔ آسٹریلیا نے سب سے زیادہ 36 سینچریاں اسکور کی ہیں، اور اس میں 17 آسٹریلوی بلے بازوں حصہ ڈالا ہے۔

ورلڈ کپ مقابلوں میں پہلی سینچری انگلینڈ کے ڈینس ایمس نے بنائی تھی، انہوں نے 1975 کے ورلڈ کپ میں بھارت کے خلاف 137 رنز بنائے تھے۔ اسی دن نیوزی لینڈ کے گلین ٹرنر نے مشرقی افریقہ کے خلاف ناٹ آؤٹ 171 رنز بھی بنائے تھے۔ یہ اگلے 2 ایڈیشنز میں سب سے زیادہ انفرادی اسکور تھا لیکن 1983 میں بھارتی کرکٹر کپل دیو نے زمبابوے کے خلاف 175 رنز ناٹ آؤٹ بنا کر ریکارڈ اپنے نام کر لیا تھا۔

ورلڈ کپ مقابلوں میں سب سے زیادہ انفرادی اسکور کے ریکارڈ ٹوٹتے رہے۔ 1987 میں ویوین رچرڈز 181، 1996 میں گیری کرسٹن 188 رنز پر ناٹ آؤٹ رہے، کرس گیل آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ میں ڈبل سینچری بنانے والے پہلے بلے باز ہیں۔ 2015 میں کرس گیل نے زمبابوے کے خلاف 215 کا پہاڑ کھڑا کیا تھا، جسے اسی ورلڈ کپ میں 21 مارچ 2015 کو نیوزی لینڈ کے مارٹن گپٹل نے ویسٹ انڈیز کے خلاف 237 رنز ناٹ آؤٹ رہ کر سر کیا تھا۔ تاہم گپٹل کا ریکارڈ تاحال قائم و دائم ہے۔

روہت شرما کی 2019 کے ورلڈ کپ میں 5 سینچریاں کسی ایک ٹورنامنٹ میں کسی کھلاڑی کی جانب سے سب سے زیادہ سینچریاں ہیں۔ سنگاکارا نے 2015 کے ٹورنامنٹ میں لگاتار 4 میچوں میں 4 سینچریاں اسکور کی تھیں جو ایک ریکارڈ ہے۔ کوئنٹن ڈی کوک رواں ورلڈ کپ میں ایک ہی ٹورنامنٹ میں 4 سینچریاں بناچکے ہیں۔

5 کھلاڑی ایسے ہیں جنہوں نے ورلڈکپ کے ایک ایڈیشن میں 3 سینچریاں بنا رکھی ہیں۔ 1996 میں مارک وا، 2003 میں گنگولی، 2007 میں میتھیو ہیڈن، 2019 میں ڈیوڈ وارنر اور 2023 میں راچن رویندر 3 سینچریاں اسکور کرچکے ہیں۔

کرکٹ میں جدت اور تیزی کا اندازا اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ 2015 کے ٹورنامنٹ میں سب سے زیادہ 38 سینچریاں اسکور کی گئی تھیں جبکہ 1979 کے مقابلے میں صرف 2 سنچریاں بنائی گئی تھیں۔ 2023 کے ورلڈ کپ کے سیمی فائنلز اور فائنل سمیت 11 میچ باقی ہیں، اور ابتک 28 سینچریاں بن چکی ہیں، 2015 کا ریکارڈ ٹوٹنا مشکل دکھائی دیتا ہے۔

کسی بھی ورلڈ کپ میں تیز ترین 100 رنز آسٹریلیا کے گلین میکسویل نے 25 اکتوبر 2023 کو نیدرلینڈز کے خلاف 40 گیندوں پر بنائے تھے۔ اس سے قبل 7 اکتوبر 2023 کو ایڈن مارکرم کی 49 گیندوں پر سینچری کی بدولت جنوبی افریقہ نے سری لنکا کو ٹورنامنٹ کے پہلے میچ میں 102 رنز سے شکست دی تھی۔ رواں ورلڈ کپ سے قبل 2011 کے عالمی مقابلے میں آئرلینڈ کے کیون اوبرائن نے انگلنیڈ کے خلاف 50 گیندوں پر 100 رنز بنائے تھے۔

ورلڈ کپ فائنلز میں بھی 6 سینچریاں اسکور کی گئی ہیں۔ ویسٹ انڈیز کے کلائیو لائیڈ نے 1975 کے ورلڈ کپ میں آسٹریلیا کے خلاف 102 رنز بنائے تھے۔ 1979 میں ویوین رچرڈز (ویسٹ انڈیز) نے انگلینڈ کے خلاف ناٹ آؤٹ 138 رنز بنائے تھے۔ 1996 میں اروندا ڈی سلوا (سری لنکا) نے آسٹریلیا کے خلاف 107 رنز بنائے تھے۔ 2003 میں رکی پونٹنگ (آسٹریلیا) نے بھارت کے خلاف ناٹ آؤٹ 140 رنز بنائے تھے۔

آسٹریلیا کے ایڈم گلکرسٹ نے 2007 کے ورلڈ کپ فائنل میں سری لنکا کے خلاف 149 رنز بنائے تھے جو فائنلز میں سب سے زیادہ انفرادی اسکور ہے۔ ان کی 72 گیندوں کی سینچری بھی فائنلز کی تیز ترین سینچری ہے۔ 2011 میں مہیلا جے وردھنے (سری لنکا) نے بھارت کے خلاف ناٹ آؤٹ 103 رنز بنائے تھے۔

ورلڈ کپ کا 13واں ایڈیشن جاری ہے، ان تمام ایڈیشنز میں ابتک 15 پاکستانی کھلاڑی بھی سینچریاں بنا چکے ہیں۔ عمران خان نے 16 جون 1983 کو سری لنکا کے خلاف پاکستان کی ورلڈ کپ کی پہلی سینچری بنائی تھی۔ پھر ظہیر عباس 103 ناٹ آؤٹ، جاوید میانداد 103، رمیز راجا 113، سلیم ملک 100، رمیز راجا 102 ناٹ آؤٹ، عامر سہیل 114، رمیز راجا 119 ناٹ آؤٹ، عامر سہیل 111، سعید انور (103، 113 ناٹ آؤٹ، 101) عمران نذیر 160، سرفرازاحمد 101 ناٹ آؤٹ، بابراعظم 101 ناٹ آؤٹ، امام الحق 100، عبداللہ شفیق 113، محمد رضوان 131، فخرزمان 126 ناٹ آؤٹ شامل ہیں۔

فخر زمان نے نیوزی لینڈ کے خلاف ایسے وقت میں سینچری (81 گیندوں پر 126 ناٹ آؤٹ) اسکور کی جب پاکستان پر شکست کے بادل چھائے ہوئے تھے اور اسے ورلڈ کپ کی دوڑ میں شامل رہنے کے لیے پوائنٹس کی اشد ضرورت تھی۔ فخر زمان کے 63 گیندوں پر 100 رنز ایک روزہ میچز میں پاکستان کی تیز ترین سینچری ہے۔

63 گیندوں پر 100 رنز بنا کر فخر زمان نے سلیم ملک کا ریکارڈ توڑا جنہوں نے 1987 میں فیصل آباد میں سری لنکا کے خلاف 94 گیندوں پر سینچری بنائی تھی جو اس سے قبل ورلڈ کپ میں کسی پاکستانی بلے باز کی جانب سے تیز ترین سینچری تھی۔

فخر زمان نے 11 چھکوں کے ساتھ عمران نذیر کا ورلڈ کپ کی ایک اننگز میں سب سے زیادہ چھکے لگانے کا ریکارڈ بھی توڑ دیا۔ نذیر نے زمبابوے کے خلاف 121 گیندوں پر 160 رنز کی اننگز میں 8 چھکے لگائے تھے۔ عمران نذیر نے 2007 میں زمبابوے کے خلاف کنگسٹن میں 95 گیندوں پر سینچری بنائی تھی جو کسی بھی پاکستانی بلے باز کی جانب سے ورلڈ کپ میں تیسری تیز ترین سینچری ہے۔

ویرات کوہلی نے 5 نومبر 2023 کو اپنی 35ویں سالگرہ پر 49ویں سینچری بنائی تھی۔ کوہلی ورلڈ کپ کی تاریخ میں اپنی سالگرہ پر سینچری بنانے والے تیسرے بلے باز ہیں۔ 2011 کے ورلڈ کپ میں نیوزی لینڈ کے لیجنڈ بلے باز راس ٹیلر نے اپنی سالگرہ (8 مارچ 1984) کے دن ورلڈ کپ میں 8 مارچ 2011 کو پاکستان کے خلاف ناقابل شکست 131 رنز کی اننگز کھیلی تھی۔ آسٹریلیا کے بلے باز مچل مارش نے بھی رواں ورلڈ کپ میں اپنی 32ویں سالگرہ (20 اکتوبر 1991) کے دن ورلڈ کپ میں (20 اکتوبر 2023) پاکستان کے خلاف 121 رنز بنائے تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp