چیف جسٹس نے ایس پی انویسٹی گیشن بہاولنگر پولیس کی سرزنش کیوں کی؟

پیر 6 نومبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پنجاب پولیس کو اپنے ہی کانسٹیبل کی مخبری کرنا مہنگا پڑ گیا، سپریم کورٹ نے آئی جی پنجاب پولیس کی جانب سے پولیس کانسٹیبل کی برطرفی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رکھا ہے۔

پنجاب پولیس کے کانسٹیبل کی برطرفی سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کا کہنا تھا کہ کانسٹیبل اسلم ایک خاتون کے ساتھ گھر میں نازیبا حرکات میں ملوث پایا گیا، خاتون طوائف ہے اور پولیس نے مخبری پر کانسٹیبل کا پیچھا کر کے ریڈ کیا۔

جس پر چیف جسٹس قاضی فائز عیسی بولے؛ یہ کام پنجاب پولیس کا ہی ہو سکتا ہے، خاتون تو کہتی ہے کہ کانسٹیبل اس کا شوہرہے، کیا پنجاب پولیس کے مخبر اپنے ہی اہلکاروں کی مخبری کرتے ہیں کہ کون کہاں رات گزارتا ہے۔

جسٹس اطہر من اللہ کا کہنا تھا کہ کسی گھر میں بغیر وارنٹ کے پولیس ریڈ کیسے کر سکتی ہے؟ پولیس غیر قانونی ریڈ کر کے اپنے اختیار کا ناجائز استعمال کر رہی ہے، کیا پولیس کے غیر قانونی اقدام کی سپریم کورٹ توثیق کرے؟

چیف جسٹس کی جانب سے استفسار پر ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے عدالت کو بتایا کہ ان کے پیچھے کھڑے پولیس اہلکار ایس پی انویسٹی گیشن بہاولنگر ہیں، جس کے بعد چیف جسٹس نے مذکورہ پولیس اہلکار کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ کیا بہاولنگر میں آج کرائم ریٹ صفر ہے جو ایس پی خود اٹھ کر ایک معمولی کیس کے لیے سپریم کورٹ آ گئے ہیں۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسی نے دریافت کیا کہ ایس پی انویسٹی گیشن بہاولنگر کی اس کیس میں کیا ذاتی دلچسپی ہے، بہاولنگر اسلام آباد سے کتنی مسافت پر ہے، ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے بتایا کہ بہاولنگر اسلام آباد سے 700 کلومیٹر دور ہے۔

چیف جسٹس نے دریافت کیا کہ پولیس افسر اپنے ذاتی خرچ پر آئے ہیں یا سرکار سے ٹی اے ڈی اے لیں گے، ایڈیسنل ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ پولیس افسروں کے مطابق انہیں سپریم کورٹ عدالت نمبر ایک میں کیس میں خود پیش ہونے کی ہدایات ہیں، جس پر چیف جسٹس بولے؛ افسران تو ایسے آئے جیسے یہ اتنا بڑا کیس ہے کہ اس سے تو پاکستان کی دیواریں ہل جائیں گی۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے کانسٹیبل اسلم کی برطرفی کی آئی جی پنجاب عثمان انور کی جانب سے دائر درخواست خارج کر دی۔

واضح رہے کہ لاہور ہائیکورٹ نے کانسٹیبل اسلم کی برطرفی ختم کر دی تھی، جس کے بعد آئی جی پنجاب کی جانب سے مذکورہ کانسٹیبل کی برطرفی کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی تھی، سپریم کورٹ نے لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے درخواست مسترد کردی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp