پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف تقریباً 4 سال کے بعد 21 اکتوبر کو پاکستان واپس آئے اور مینار پاکستان پر ایک بڑا جلسہ کیا جس میں اپنا نقط نظر پیش کیا۔ اُس کے بعد اپنے کیسز میں حفاظتی ضمانتیں لینے کے بعد اب پارٹی کی باقاعدہ باگ ڈور نواز شریف نے سنبھال لی ہے، آج تقریباً ساڑھے 4 سال بعد نواز شریف پارٹی سیکریٹریٹ آئے اور تمام ملازمین سے بالمشافہ ملاقات کی، نوازشریف نے سیکریٹریٹ کے تمام حصوں کا دورہ بھی کیا۔
نوازشریف نے پارٹی کے سینیئر رہنماؤں سے ملاقات کی جس میں ملک کی سیاسی اور معاشی صورت حال کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔
مزید پڑھیں
پارٹی ذرائع کے مطابق نوازشریف اب زیادہ تر ماڈل ٹاؤن سیکریٹریٹ میں موجود رہیں گے، وہ ٹکٹوں کی تقسیم، عوامی رابطہ مہم اور پارٹی کے دیگر امور خود دیکھیں گے۔ نوازشریف کے سیاسی سرگرمیاں شروع کرنے سے ملک میں سیاسی ہلچل شروع ہو جائے گی۔
نواز شریف کی ٹکٹ ہولڈرز سے پہلی ملاقات
پارٹی کی سینیئر قیادت سے ملاقات کے بعد نواز شریف نے اگلی ملاقات سیالکوٹ سے تعلق رکھنے والے ٹکٹ ہولڈرز سے کی جس میں پارٹی کی سینیئر قیادت بھی موجود رہی، نواز شریف نے ٹکٹ ہولڈرز سے مخاطب ہوتے ہوئے کہاکہ اللہ تعالیٰ نے پھر موقع دیا تو ہماری حکومت کی اولین ترجیح معیشت کی بہتری ہوگی۔
انہوں نے کہاکہ عوام کی خدمت سے بڑی خوشی کسی اور چیز سے نہیں ملتی، معاشی بحالی کے لیے استحکام لازم ہے، سب کو مل کر ملک کی ترقی کے لیے کام کرنا ہوگا، چیمبرز اور صنعتکاروں سمیت تمام شعبوں کی مشاورت سے آگے بڑھیں گے۔ کاروباری افراد کی مشاورت سے پالیسیاں بنائیں گے اور تسلسل یقینی بنایا جائے گا۔
نواز شریف جلسے کب سے شروع کریں گے؟
الیکشن کا اعلان ہوتے ہی نواز شریف نے اپنی سیاسی سرگرمیاں شروع کر دی ہیں، پارٹی کے مطابق نواز شریف نے اپنی پہلی عوامی رابط مہم کا آغاز 21 اکتوبر سے کر دیا تھا جس میں پورے ملک سے لوگ مینار پاکستان آئے تھے لیکن اب نواز شریف ان سب کا شکریہ ادا کرنے اُن کے حلقوں میں جائیں گے۔
پارٹی کے مطابق اس حوالے سے 11 نومبر کو مسلم لیگ ن کی جنرل کونسل کا اجلاس بلایا گیا ہے جس میں نوازشریف کی عوامی رابطہ مہم اور جلسوں کے حوالے سے مشاورت کی جائے گی۔ پارٹی ذرائع کے مطابق نواز شریف جلسوں کا آغاز نومبر کے آخری ہفتے میں کریں گے۔