کرکٹ کی تاریخ میں ہونے والے انوکھے آؤٹ

پیر 6 نومبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ2023 سری لنکا اور بنگلہ دیش کےدرمیان جاری ورلڈ کپ کے 38 ویں میچ میں اس وقت دلچسپ صورتِ حال پیدا ہوئی جب سری لنکا کے بیٹر انجیلو میتھیوز کو امپائر  نے کریز پر دیر سے پہنچنے کی وجہ سے’ٹائم آؤٹ‘ قرار دے دیا۔ ورلڈکپ کے میچ میں پہلی بار سری لنکا کے اینجیلو میتھوز بغیر کوئی گیند کھیلے آؤٹ ہوگئے۔

کرکٹ کی تاریخ میں یہ کوئی پہلا موقع نہیں کہ کوئی کھلاڑی انوکھے طریقے سے آؤٹ ہوا ہو۔ اس قسم کے چند اہم واقعات آپ کے پیشِ نظر ہیں۔

لین ہٹن

جنوبی افریقہ کے 1951 میں انگلینڈ کے دورے کے دوران اوول کرکٹ گراؤنڈ میں کھیلے جانے والے 05 ویں ٹیسٹ میچ میں بھی ایک انوکھا آؤٹ دیا گیا جب انگلینڈ کے بیٹر لین ہٹن کو اس وقت امپائر نے آؤٹ قرار دے دیا جب ان کے بلے سے گیند لگنے کے بعد وکٹ کو لگنے لگی اور انہوں نے تذبذب میں گیند کو دوبارہ بیٹ سے روک دیا۔

رمیز راجہ

نومبر 1987 میں پاکستان کے بیٹر رمیز راجہ نے انگلینڈ کے خلاف کھیلے جانے والے ایک روزہ میچ کی آخری گیند پر اپنی سینچری مکمل کرنے کے لیے درکار 02 رنز کے تعاقب میں پہلا رن مکمل کرنے کے بعد دوسرا رن لینے اور رن آؤٹ سے بچنے کے لیے گیند کو دوبارہ سے ہِٹ کر دیا جس پر امپائر نے انہیں آؤٹ قرار دیا۔

رمیز راجہ اس وقت 98 رنز پر کھیل رہے تھے۔ جب کہ پاکستان کو آخری گیند پر 23 رنز درکار تھے۔ تاہم رمیز نے اپنی سینچری مکمل کرنے کے لیے دانستہ طور پر گیند کو دوبارہ سے ہِٹ کیا تھا۔

مہیندرا آمرناتھ

سن 1989 میں بھارت اور سری لنکا کے درمیان کھیلے جانے والے ایک روزہ میچ میں بھارتی بیٹر مہیندرا آمرناتھ کو فیلڈنگ میں رکاوٹ ڈالنے پر امپائر کی طرف سے آؤٹ قرار دے دیا گیا تھا۔

انہوں نے گیند کو لات مار کر اس وقت دوسری طرف پھینک دیا تھا۔ جب سری لنکن فیلڈرز رتنائیکے اور ارجنا رانا ٹنگا انہیں رن آؤٹ کرنے کے لیے گیند پکڑنے جا رہے تھے۔

انضمام الحق

سابق پاکستانی کپتان اور لیجنڈ بیٹرانضمام الحق کو 2006 میں بھارت کے خلاف کھیلے جانے والے ایک روزہ میچ میں اس وقت آؤٹ قرار دے دیا گیا جب ان کی کھیلی گئی شاٹ پر بھارتی فیلڈر سریش رائنا نے فیلڈنگ کرتے ہوئے گیند وکٹ کی طرف پھینک دی اورانضمام الحق نے گیند کو اپنے بلے سے روک دیا اور بھارتی ٹیم کی اپیل پر انہیں آؤٹ قرار دیا گیا

محمد حفیظ

سابق پاکستانی کپتان محمد حفیظ کو فیلڈ میں رکاوٹ ڈالنے پر مارچ 2013 میں جنوبی افریقہ کے خلاف کھیلے جانے والے ایک روزہ میچ میں اس وقت آؤٹ قرار دیا گیا جب انہوں نے وکٹوں کے درمیان دوسرا رنز لیتے ہوئے اپنی لائن تبدیل کی اور اے بی ڈیویلیئرز کی تھرو انہیں لگی۔

امپائرز کی طرف سے محمد حفیظ کو آئی سی سی کے نئے قوانین کے مطابق آؤٹ دیا گیا تھا۔ جو بیٹر کو رنز لیتے ہوئے اپنی لائن تبدیل کرنے سے روکتے ہیں۔

انور علی

اسی قانون کے تحت پاکستانی آل راؤنڈر بیٹر انور علی کو 2013 میں جنوبی افریقہ کے خلاف کھیلے جانے والے دوسرے ایک روزہ میچ میں بھی آؤٹ قرار دیا گیا۔

انہوں نے رن لیتے ہوئے اپنی لائن تبدیل کی۔ جس کی وجہ سے فیلڈر کی تھرو ان کے کندھے پر لگی جو کہ امپائرز کے مطابق رن آؤٹ سے بچنے کے لیے انور علی کی دانستہ کوشش تھی۔

بین اسٹوکس

انگلینڈ اور آسٹریلیا کے درمیان 2015 میں کھیلے جانے والے ایک روزہ میچ کے 26ویں اوور کےمیں انگلش بیٹر بین اسٹوکس کو امپائرز نے اس وقت آؤٹ قرار دے دیا۔ جب آسٹریلوی بولر مچل اسٹارک نے بین اسٹوکس کو کرائی جانے والی بال پر فیلڈنگ کرتے ہوئے انہیں رن آؤٹ کرنے کی کوشش میں گیند سے وکٹ کو نشانہ بنانے کی کوشش کی۔ تاہم گیند بین اسٹوکس کے بائیں ہاتھ پر لگی۔ جو کہ اس وقت کریز سے باہر تھے۔

رن آؤٹ کی اس کوشش پر جب آسٹریلوی کھلاڑیوں کی طرف سے آؤٹ کی اپیل کی گئی توفیلڈ امپائرز نے آپس میں مشورہ کرنے کے بعد فیصلہ تھرڈ امپائر جوئل ولسن کو ریفر کیا۔ جنہوں نے اسٹوکس کو فیلڈنگ میں رکاوٹ ڈالنے پر آؤٹ قرار دیا۔

بل براؤن

1947 میں بھارتی بولر ’ونو منکڈ‘ نے سڈنی کے گراؤنڈ میں آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ میچ میں ’بل براؤن‘ کو کریز سے جلد نکلنے پر نان سٹرائیکینگ پر آؤٹ کیا تھا۔

نان سٹرائیکینگ بلے باز کو رن آؤٹ کرنے کے اس طریقے کا نام ہندوستانی کرکٹر ونو مانکڈ کے نام پر رکھا گیا ہے۔ کرکٹ میں مینکڈ کرکے آوٹ کرنے کا یہ طریقہ کافی عرصے تک متنازعہ رہا یہاں تک کے کچھ کرکٹ ماہرین اس طرح آؤٹ کرنے کو اب بھی سپورٹس مین شپ کے خلاف سمجھتے ہیں، جبکہ کچھ کا خیال ہیں کہ اگر بلے باز بہت جلد کریز چھوڑ کرغیرمنصفانہ فائدہ اٹھا رہا ہے تو بولر کو اس صورت حال کا فائدہ اٹھانے کا حق ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp