بھارت کی 2 اہم ریاستوں میں اسمبلی انتخابات 2023 کا آغاز

منگل 7 نومبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بھارت میں اہم ریاستی انتخابات کے آغاز پر میزورام اور چھتیس گڑھ کی ریاستوں میں لاکھوں لوگوں نے انتخابی عمل میں حصہ لیتے ہوئے ووٹ دینا شروع کردیا ہے، یہ دونوں ریاستیں ان 5 ریاستوں میں شامل ہیں جہاں 7 سے 30 نومبر کے درمیان انتخابات منعقد ہورہے ہیں جبکہ ووٹوں کی گنتی 3 دسمبر کو متوقع ہے۔

ان ریاستوں میں انتخابات کو اگلے سال ہونے والے عام قومی انتخابات کے پیش خیمہ کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، تجزیہ کار سمجھتے ہیں کہ ان انتخابات کے نتائج سے اندازہ لگایا جاسکے گا کہ حکومتی اور اپوزیشن جماعتیں 2024 کے عام انتخابات میں کیسی کارکردگی کا مظاہرہ کریں گی۔

اس ماہ جن دیگر بھارتی ریاستوں میں ووٹنگ ہو رہی ہے ان میں شمالی ہندوستان میں مدھیہ پردیش اور راجستھان اور جنوب میں تلنگانہ شامل ہیں، وزیر اعظم نریندر مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی یعنی بی جے پی صرف مدھیہ پردیش میں برسرِ اقتدار ہے جبکہ چھتیس گڑھ اور راجستھان میں اپوزیشن جماعت کانگریس کی حکومت ہے۔

منگل کی صبح بھارت کی شمال مشرقی ریاست میزورام اور وسطی ریاست چھتیس گڑھ کے 20 حلقوں میں ووٹنگ شروع ہوئی، مئی میں ریاست منی پور میں نسلی تشدد کے بعد ملک کے شمال مشرقی علاقے میں یہ پہلا انتخاب ہے، ان جھڑپوں میں 200 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

میزورام سے ملحقہ منی پور میں اس وقت بی جے پی کی حکومت ہے، سرکاری اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ تشدد سے بے گھر ہونے والے تقریباً 12 ہزار افراد رواں برس مئی سے اب تک میزورام نقل مکانی کر چکے ہیں۔

گزشتہ ماہ بی بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے میزورام کے وزیر اعلی زورمتھنگا نے بی جے پی کی بحران سے نمٹنے کی حکمت عملی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی انتخابی مہم کے دوران وزیر اعظم مودی کے ساتھ اسٹیج شیئر نہیں کریں گے، واضح رہے کہ زورمتھنگا کے میزو نیشنلسٹ فرنٹ کو انتخابات میں زورام پیپلز موومنٹ اور کانگریس پارٹی کا سامنا ہے، جو اقتدار میں واپس آنے کے لیے پر تول رہی ہے۔

چھتیس گڑھ پر حکومت کرنیوالی کانگریس پارٹی بی جے پی کے خلاف ہے، یہ ان چار ریاستوں میں سے ایک ہے جہاں کانگریس کی حکومت ہے، پارٹی نے اپنی انتخابی مہم کے دوران ریاست میں خواتین، کسانوں اور قبائلی برادریوں کے لیے کئی فلاحی اسکیموں کا اعلان کیا ہے۔

ریاست چھتیس گڑھ میں منگل کو ہونے والے انتخابات میں 20 میں سے 12 نشستیں بستر علاقے میں واقع ہیں، جہاں ماؤنواز باغیوں کی اجارہ داری ہے، ان حلقوں میں سیکیورٹی کو یقینی بنانے کے لیے ہزاروں نیم فوجی دستے تعینات کیے گئے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp