اغوا برائے تاوان کیس: عمرقید پانے والا کم عمر شہری 15 سال بعد بری

منگل 7 نومبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے سپریم کورٹ نے اغوا برائے تاوان کیس میں سزا یافتہ شہری کو بری کرنے کا حکم دیا ہے۔

جسٹس سردار طارق مسعود کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے سماعت کی، درخواست گزار کے وکیل رضوان اعجاز نےعدالت کو بتایا کہ اغوا کیس کا مرکزی ملزم جائے وقوعہ سے فرار ہوگیا تھا جبکہ ان کے موکل کو صرف ریلوے اسٹیشن پرموجود ہونے کی وجہ سے پھنسایا گیا تھا، 15 سالہ لڑکا کیسے کسی دوسرے نوعمر بچے کو تاوان کے لیے اغوا کرے گا۔

سپریم کورٹ نے لاہور ہاٸی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قراردیتے ہوئے کہا کہ نوعمربچے کے اغوا برائے تاوان کے الزام میں ملزم پر انسداد دہشت گردی کی دفعات بھی عائد کی گئی تھیں، واقعہ کا دہشت گردی سے کوٸی تعلق نہیں ثابت ہوسکا تھا۔

جسٹس حسن اظہر رضوی نے ریمارکس دیے کہ اغوا براے تاوان جیسے واقعات میں پڑوسی ، رشتہ دار اور قریبی لوگ ملوث ہوتے ہیں، عدالتِ عظمٰی نے ملزم محمد شاہد کو 15 سال بعد بری کرنے کا حکم  دیدیا۔

واضح رہے کہ ملزم محمد شاہد کو فروری 2008 میں بہاولپور سے اغوا برائے تاوان کیس میں گرفتار کیا گیا تھا، گرفتاری کے وقت ملزم  شاہد کی عمر 15 سال تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp