غزہ پر اسرائیل کی بمباری، شہادتیں 10 ہزار سے تجاوز کرگئیں

بدھ 8 نومبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

غزہ پر اسرائیل کی مسلسل بمباری 33 ویں روز میں داخل ہوگئی ہے، 7 اکتوبر سے جاری اسرائیل کی جارحیت سے شہیدوں کی تعداد 10 ہزار سے تجاوز کرگئی ہیں۔

اسرائیلی فوج کی بمباری سے اب تک 4100 سے زائد بچے اور 2700 کے قریب خواتین شہید ہو چکے ہیں۔

جی سیون (G7) ممالک کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں غزہ کا موضوع غالب رہا

منگل کی شام کو جی سیون (G7) ممالک کے وزرائے خارجہ کا اجلاس ٹوکیو میں شروع ہوا۔ اجلاس میں بات چیت کا آغاز غزہ کی صورتحال سے ہوا۔

جاپان کی وزیر خارجہ یوکامیکاوا نے کہا کہ غزہ میں صورتحال سنگین اور پیچیدہ ہوتی جا رہی ہے، توقع ہے کہ G7 اجلاس میں مشرق وسطی کے مسئلے پر مشترکہ بیان سامنے آئے گا، جاپان کے لیے ترجیح غزہ میں انسانی صورتحال کو بہتر بنانا ہے ، ہمیں فرانس اور کینیڈا کی طرف سے بھی ایسے ہی پیغامات ملے ہیں۔

اسرائیل سمجھتا ہے کہ وہ غزہ میں کسی بھی فلسطینی کو مار سکتا ہے، فلسطینی نمائندہ

اقوام متحدہ میں فلسطین کے نائب مستقل مبصر سفیر ماجد بامیا کا کہنا ہے، اسرائیل کا خیال ہے کہ وہ ‘غزہ میں کسی بھی فلسطینی کو قتل کر سکتا ہے’۔

سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں ماجد بامیا نے کہا کہ اسرائیل کا خیال ہے کہ اس کے پاس غزہ میں لوگوں کو قتل کرنے کی آزادی ہے کیوں کہ اس نے تمام فلسطینیوں کو ‘یا تو دہشت گرد، دہشت گردوں کے ہمدرد یا انسانی ڈھال’ کے طور پر لیبل کیا ہے۔

انہوں نے لکھا کہ ’جو بھی اسرائیل کے اس مؤقف کی حمایت کرتا ہے، اس کے دل میں انسانیت نہیں ہے، اخلاقیات کا کوئی احساس نہیں ہے اور اسے قانونی حیثیت کا بھی کوئی علم نہیں ہے۔‘

مغربی کنارے کے علاقے عقبہ میں اسرائیلی فوج کے چھاپے جاری

اسرائیلی فورسز نے بدھ کی صبح مقبوضہ مغربی کنارے کے قصبے عقبہ پر حملہ کیا۔

ایکس پر الجزیرہ عربی کی طرف سے پوسٹ کی گئی ایک ویڈیو میں بھاری ہتھیاروں سے لیس اسرائیلی فوجیوں کو ایک بکتر بند گاڑی سے باہر نکلتے اور ایک تنگ گلی میں جاتے دیکھا جا سکتا ہے۔

الجزیرہ کی ایک اور ویڈیو میں دکھایا گیا ہے کہ ایک اسرائیلی بلڈوزر پر اس وقت فائرنگ کی گئی جب وہ قلقیلیہ شہر میں ایک تنگ گلی میں جا رہا تھا۔

غزہ کے نصیرات پناہ گزین کیمپ پر اسرائیل کی دوبارہ بمباری

خبر ایجنسی وفا کے مطابق اسرائیلی طیاروں نے بدھ کی صبح وسطی غزہ کی پٹی میں نوصیرات پناہ گزین کیمپ پر دوبارہ بمباری کی، جس کے نتیجے میں متعدد افراد شہید اور زخمی ہوئے، اسرائیلی فورسز نے نصیرات میں وہبہ خاندان کی رہائش گاہ کو نشانہ بنایا۔

شہید اور زخمی ہونے والوں کو غزہ کی پٹی کے وسط میں واقع الاقصیٰ شہداء اسپتال لے جایا گیا۔

تمام بیکریاں بند، شمالی غزہ میں آٹا دستیاب نہیں: اقوام متحدہ

اقوام متحدہ نے تصدیق کی ہے کہ غزہ کے شمال میں تمام بیکریاں اب ‘ایندھن، پانی اور گندم کے آٹے کی کمی’ کے ساتھ ساتھ بہت سی بند کر دی گئی ہیں۔

شمالی غزہ کی مارکیٹ میں گندم کا آٹا اب دستیاب نہیں ہے اور امدادی تنظیمیں 7 دنوں سے وہاں کوئی خوراک پہنچانے سے قاصر ہیں۔

جنوبی غزہ میں صرف 9 بیکریاں اب بھی ‘ وقفے وقفے سے’ کھلتی ہیں جو جب آٹا اور ایندھن دستیاب ہو تو پناہ گاہوں کو روٹی فراہم کر رہی ہیں۔

جنوبی افریقہ اور چاڈ نے اسرائیل سے سفیر واپس بلا لیے

جنوبی افریقہ اور چاڈ نے اسرائیل سے اپنے سفیروں کو واپس بلا لیا ہے۔

یہ سفارتی ردعمل اسرائیل کے لیے ایک دھچکا ہے، جو حالیہ برسوں میں کئی دہائیوں سے اس کا بائیکاٹ کرنے والی قوموں کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کی کوشش کر رہا تھا۔

ایمبولینس حملے کی ‘ممکنہ جنگی جرم’ کے طور پر تحقیقات کی جانی چاہیے، ہیومین رائٹ واچ

ہیومن رائٹس واچ (HRW) نے کہا ہے کہ 3 نومبر کو غزہ میں الشفا اسپتال کے باہر ایک ایمبولینس پر اسرائیلی فوج کے حملے کی ‘ممکنہ جنگی جرم کے طور پر تحقیقات کی جانی چاہیے’۔

انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم HRW نے آج جاری کردہ ایک بیان میں کہا ہے کہ اس نے ’ بمباری کے کچھ دیر بعد’ لی گئی ویڈیو فوٹیج اور تصویروں کی تصدیق کی ہے اور حملے کے ایک عینی شاید کا انٹرویو کیا ہے۔

اس نے ویڈیو اور تصاویر کو ‘ایمبولینس میں اسٹریچر پر ایک خاتون اور ایمبولینس کے آس پاس کے علاقے میں کم از کم 21 شہید یا زخمی لوگوں کو دکھایا ہے جن میں 5 بچے بھی شامل ہیں’۔

HRW نے مزید کہا کہ اسے ‘اس بات کے شواہد نہیں ملے کہ ایمبولینس کو فوجی مقاصد کے لیے استعمال کیا جا رہا تھا۔

فلسطینی ہلال احمر سوسائٹی نے کہا ہے کہ اسرائیل کے حملے میں زخمی ہونے والوں میں ایک ڈاکٹر اور ایمبولینس ڈرائیور بھی شامل ہے۔

غزہ کے اسپتالوں کے اردگرد علاقوں پر اسرائیل کی بمباری

غزہ کے الشجائیہ محلے میں اسرائیلی بمباری میں شہید ہونے والے کم از کم 15 افراد کو الشفاء اسپتال لے جایا گیا ہے جبکہ اسرائیل بدھ کے روز صبح طبی مرکز کے قریب کے علاقوں پر شدید بمباری کر رہا ہے۔

فلسطینی خبر رساں ایجنسی وفا نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ غزہ کی پٹی کے جنوب میں خان یونس پر اسرائیلی چھاپوں کے بعد 13 لاشیں ناصر اور یورپی اسپتالوں میں منتقل کی گئیں، انڈونیشیا کے غزہ میں اسپتال میں بھی ارد گرد کے علاقوں پر شدید فضائی حملوں کے دوران زخمیوں کو لایا جا رہا ہے

منگل کی رات جبالیہ پناہ گزین کیمپ میں اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں شہید ہونے والے 2 افراد کو شمالی غزہ میں انڈونیشیا کے اسپتال لے جایا گیا۔

شفاء اسپتال کے گرد اسرائیل کی شدید بمباری

غزہ کے الشفاء اسپتال کے آس پاس اسرائیل کی شدید بمباری سے آگ بھڑک اٹھی ہے۔

الشفاء اسپتال محصور انکلیو کی سب سے بڑی طبی سہولت ہے اور اب یہ دسیوں ہزار لوگوں کا گھر بھی ہے جو اسرائیل کے بموں سے پناہ لیے ہوئے ہیں۔

منگل کو اسرائیلی فورسز نے اسپتال کے سولر پینل سسٹم کو بھی نشانہ بنایا۔ اسپتال پہلے ہی ایندھن، پانی اور ادویات کی قلت کے باعث تباہی کے دہانے پر ہے۔

اسرائیل نے کہا ہے کہ حماس کا ہیڈ کوارٹر الشفاء کے نیچے ہے، اس دعوے کی فلسطینی حکام اور انسانی ہمدردی کے کارکنوں نے تردید کی ہے – اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ اس دعوے سے اسپتال کو براہ راست نقصان پہنچنے کا خطرہ ہے۔

اسپتال کے عملے نے الشفا کو خالی کرنے کے اسرائیلی مطالبات کو یہ کہتے ہوئے مسترد کردیا ہے کہ مریضوں کو منتقل کرنا ممکن نہیں ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp