دوست کہتے ہیں کہ تمھارا طبقہ بھارت میں رہنے کے قابل نہیں ، نصیرالدین شاہ

اتوار 26 فروری 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

معروف بھارتی مسلمان اداکار نصیرالدین شاہ نے کہا ہے، ان کے بعض دوست کہتے ہیں کہ تمھارا طبقہ بھارت میں رہنے کے قابل نہیں ہے۔

اپنی آنے والی ویب سیریز’ تاج ‘ کی پروموشن کے سلسلہ میں ایک پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے نصیرالدین شاہ کا کہنا تھا کہ میڈیا کا ایک مخصوص حصہ ملک میں نفرت کی آگ بھڑکانے میں مصروف ہے۔ اور ان کے بعض دوست کہتے ہیں ، تمھارا طبقہ بھارت میں رہنے کا اہل نہیں ہے۔

سینئیر بھارتی اداکار نے کہا کہ مذہب کو ماننے والوں کی تعداد ان لوگوں سے کہیں زیادہ ہے جو مذہب کو نہیں مانتے۔ آپ عقیدے سے متعلق دلائل نہیں دے سکتے۔

’’ میں اپنے بعض ایسے دوستوں کو جانتا ہوں ، جن کا کہنا ہے کہ آپ کا پورا طبقہ اس ملک میں رہنے کے قابل نہیں ہے۔ اس کے باوجود میری ان دوستوں سے دوستی برقرار ہے۔ میں جانتا ہوں کہ یہ لوگ سیاسی وجوہات کی بنیاد پر ایسا کہتے ہیں ۔ تاہم میں اپنے آپ کو کسی مذہب سے نتھی نہیں کرتا ۔ میرا ایمان فطری انسانی بھلائی پر قائم ہے۔‘‘

واضح رہے کہ نصیرالدین شاہ اکثراس موضوع پر گفتگو کرتے ہیں کہ کس طرح مذہب کی بنیاد پر نفرت پورے بھارت میں پھیل رہی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

اسلام آباد پولیس جنید اکبر اور دیگر کی گرفتاری کے لیے کے پی ہاؤس پہنچ گئی

ہندو برادری کے افراد کو داخلے سے روکنے کی بات درست نہیں، پاکستان نے بھارتی پروپیگنڈا مسترد کردیا

کوئی چھوٹا بڑا نہیں ہوتا، ہم سب انسان ہیں، امیتابھ بچن نے ایسا کیوں کہا؟

پارلیمنٹ ہاؤس سے سی ڈی اے اسٹاف کو بیدخل کرنے کی خبریں بے بنیاد ہیں، ترجمان قومی اسمبلی

ترکی میں 5 ہزار سال پرانے برتن دریافت، ابتدائی ادوار میں خواتین کے نمایاں کردار پر روشنی

ویڈیو

کیا پاکستان اور افغان طالبان مذاکرات ایک نیا موڑ لے رہے ہیں؟

چمن بارڈر پر فائرنگ: پاک افغان مذاکرات کا تیسرا دور تعطل کے بعد دوبارہ جاری

ورلڈ کلچرل فیسٹیول میں آئے غیرملکی فنکار کراچی کے کھانوں کے بارے میں کیا کہتے ہیں؟

کالم / تجزیہ

ٹرمپ کا کامیڈی تھیٹر

میئر نیویارک ظہران ممدانی نے کیسے کرشمہ تخلیق کیا؟

کیا اب بھی آئینی عدالت کی ضرورت ہے؟