آسٹریلیا میں ٹیلی کام کمپنی آپٹس کے نیٹ ورک کی خرابی کے باعث ملک کی تقریباً نصف آبادی موبائل اور انٹرنیٹ کی سہولت سے محروم ہوجانے سے مشکلات کا شکار ہوگئی۔
بی سی سی کی رپورٹ کے مطابق نیٹ ورک کی ناکامی کی وجہ سے ٹرانسپورٹ میں تاخیر ہوئی، اسپتال کی فون لائنیں کٹ گئیں اور رقوم کی ادائیگیوں کا نظام مفلوج ہو کر رہ گیا۔
آسٹریلیا کی دوسری بڑی ٹیلی کام کمپنی کا کہنا ہے کہ نیٹ ورک میں خلل کے باعث ایک کروڑ سے زیادہ لوگ اور ہزاروں کاروبار متاثر ہوئے ہیں۔
تقریباً 12 گھنٹے کی خلل کے بعد سروس بحال کر دی گئی اور کمپنی کے مطابق اس خرابی کے پیچھے کسی سائبر حملے کا کوئی ثبوت نہیں ملا۔
فرم نے سروس کی تعطلی کو تکنیکی نیٹ ورک کی خرابی قرار دیتے ہوئے کہا کہ اصل وجہ کی تحقیقات کے لیے مزید وقت درکار ہوگا۔
کمپنی کی چیف ایگزیکٹیو کیلی بائر روزمارین نے کہا ہے کہ ابھی تک اس بات کی نشاندہی نہیں ہوسکی ہے کہ نیٹ ورک میں خرابی کس وجہ سے آئی۔
واضح رہے کہ نیٹ ورک کے مفلوج ہوجانے کے بعد پورے آسٹریلیا میں لوگ ہنگامی خدمات اور اہم ہیلپ لائن نمبروں پر کال کرنے سے بھی قاصر رہے جبکہ ریاست وکٹوریہ میں ٹرین سروس بھی عارضی طور پر بند کر دی گئی۔ مذکورہ خرابی نے آپٹس کا نیٹ ورک استعمال کرنے والی دیگر ٹیلی کام کمپنیوں کی کارکردگی بھی متاثر کی۔
آپٹس کمپنی کی ایک صارف ڈینیئل ہاپ ووڈ نے آسٹریلین براڈکاسٹنگ کارپوریشن کو بتایا کہ اس واقعے کی وجہ سے وہ اپنے والد کے کینسر کے علاج کے بارے میں اہم اپ ڈیٹس حاصل کرنے سے بھی قاصر رہی تھیں۔ خاتون کا کہنا تھا کہ وہ والد کی صحت کے حوالے سے رپورٹس کی تاحال منتظر ہیں۔
ایک اور خاتون نے مقامی ریڈیو کو بتایا کہ انہیں اس رکاوٹ کے بارے میں اس وقت پتا چلا جب ان کی بلی کا خودکار وائی فائی فیڈر فیل ہو گیا۔
کمپنی سی ای او نے نیٹ ورک کی ناکامی پر معذرت کرتے ہوئے اے بی سی نیوز کو بتایا کہ ’جب تک ہم نیٹ ورک کی ناکامی کے پیچھے کار فرما وجوہات کا مکمل تجزیہ نہیں کر لیتے اس حوالے سے مزید کوئی معلومات فراہم نہیں کر سکتے۔‘
انہوں نے کہا کہ فی الوقت وہ صرف یہی کہہ سکتی ہیں کہ وہ ایک تکنیکی مسئلہ تھا جسے حل کرنے کے لیے ہماری ٹیموں نے بہت محنت کی ہے تاکہ نیٹ ورک جلد از جلد بحال ہوسکے‘۔
سی ای او نے یونینز کے ان دعوؤں کو بھی مسترد کر دیا کہ حالیہ 600 ملازمین کی چھانٹی نیٹ ورک کی مطعطلی کی ایک وجہ تھی۔
انہوں نے صارفین کو پیش آنے والی مشکلات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ کمپنی اس صورتحال کے درپیش ہونے سے بہت کچھ سیکھے گی۔
یاد رہے کہ آپٹس پر پچھلے سال ایک بڑا سائبر حملہ ہوا تھا جسے آسٹریلیا کی تاریخ میں ڈیٹا ہیکننگ کا سب سے بڑا واقعہ تصور کیا گیا تھا۔