اسرائیل فلسطینیوں کی نسل کشی میں مصروف، دنیا کو اس کے اثرات بارے باور کرانا ہوگا، نگراں وزیراعظم

بدھ 8 نومبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے مغربی ممالک کے ساتھ تعلقات بڑھانے پر زور دیا ہے تاکہ اسرائیل کو یہ احساس دلایا جا سکے کہ غزہ جنگ کے اثرات خطے سے باہر بھی ہو سکتے ہیں۔

اپنے ایک انٹرویو میں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے کہاکہ ہمیں مختلف مغربی دارالحکومتوں بالخصوص واشنگٹن اور لندن کے ساتھ رابطہ کی ضرورت ہے تاکہ وہ اسرائیل کو یہ باور کرائیں کہ اسرائیل نا صرف خطے کو غیر مستحکم کر رہا ہے بلکہ شاید اس کا خطے سے باہر بھی اثر پڑے گا۔

انہوں نے فوری طور پر ’تشدد کے خاتمے‘ کا مطالبہ کرتے ہوئے غزہ پر اسرائیل کے حملے کو ’واضح طور پر نسل کشی‘ قراردیا۔ انہوں نے بتایا کہ وہ اس ہفتے کے آخر میں اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کے ایک غیر معمولی اجلاس میں شرکت کے لیے ریاض جائیں گے جس میں فلسطین پر اسرائیل کے حملوں پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔

نگراں وزیراعظم نے کہا کہ بچوں کو مار کر یہ نہیں کہا جا سکتا کہ یہ اپنے دفاع کا حق ہے، یہ وحشیانہ انتقامی کارروائی کا لائسنس ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مسلمان عالمی آبادی کا 24 فیصد ہیں تاہم ایک ارب 80 کروڑ مسلمانوں کا کردار سوالیہ نشان ہے۔ ہمیں اس پوری مسلم آبادی کو یہ سوچنے کی ضرورت ہے کہ عالمی سطح پر ہمارا سائنس و ٹیکنالوجی کے حوالے سے کیا تعاون ہے، یہ 50 سے زیادہ مسلم ممالک اپنے لیے کس قسم کی دفاعی صلاحیتیں تیار کر رہے ہیں۔

ایک سوال کہ کیا پاکستان کی حکومت کو امریکا کی طرف سے اسرائیل کے خلاف اپنے موقف میں لچک کی کوئی درخواست موصول ہوئی ہے؟ کے جواب میں انوارالحق کاکڑ نے کہاکہ مجھے ایسی کسی درخواست کا علم نہیں ہے، ایسی کوئی بھی درخواست میرے خیال میں غیر حقیقی ہے، کسی کو ایسے واقعات پر خاموش رہنے کی درخواست کرنے کا سوچنا بھی مضحکہ خیز ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp