جنوبی کوریا میں ایک شخص کو روبوٹ نے کچل کر ہلاک کر دیا ہے۔
منگل کے روز جنوبی کوریا کے جنوبی صوبے گوسیونگ میں ایک روبوٹ کمپنی کا ملازم روبوٹ کے سینسر کا معائنہ کر رہا تھا کہ اسے روبوٹ کے بازوؤں نے جکڑ لیا اور اسے کنویئر بیلٹ پر دبا دیا جس سے اس شخص کا سر اور سینہ شدید زخمی ہو گئے۔
زخمی شخص کو اسپتال منتقل کیا گیا تاہم وہ جانبر نہ ہو سکا اور اس کی موت واقع ہو گئی۔
یونہاپ نیوز ایجنسی کے مطابق روبوٹ نے کالی مرچ کے ڈبوں کو اٹھا کر انہیں پیلیٹوں پر منتقل کرنا تھا لیکن سینسر میں خرابی کے باعث اس نے ملازم کو پکڑ کر کنویئر بیلٹ پر دھکیل دیا۔
ایجنسی نے پولیس کے حوالے سے مزید کہا ہے کہ یہ شخص جنوبی گیانگ سانگ صوبے میں کالی مرچ چھانٹنے والے روبوٹ کے سینسر کی کارروائیوں کو چیک کر رہا تھا۔
رواں سال مارچ میں بھی جنوبی کوریا میں ایک شخص آٹوموبائل پارٹس مینوفیکچرنگ پلانٹ میں کام کے دوران روبوٹ کے پھنس جانے کے بعد شدید زخمی ہو گیا تھا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ڈی ڈبلیو کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے بتایا کہ یہ مشین مذکورہ کارخانے میں زیر استعمال 2اسی طرح کی “پک اینڈ پلیس” روبوٹس میں سے ایک تھی۔ یہ کمپنی سبزیاں دیگر ایشیائی ملکوں میں برآمد کرتی ہے۔
انسانی غلطی کے امکانات بھی موجود ہیں
جنوبی کوریا کی زرعی کمپنیوں میں اس طرح کی مشینیں عام ہیں۔
گوسیونگ پولیس میں محکمہ تفتیش کے سربراہ کانگ جن گی کا کہنا تھا کہ،” یہ کوئی جدید ترین یعنی مصنوعی ذہانت سے چلنے والا روبوٹ نہیں تھا، بس ایک ایسی مشین تھی جو صرف ڈبوں کو اٹھا کر کنویئر بیلٹ پر رکھتی ہے۔”
انہوں نے کہا کہ پولیس متعلقہ اداروں کے ساتھ مل کر کام کررہی ہے تاکہ اس بات کا تعین کیا جاسکے کہ آیا مشین میں کوئی تکنیکی خرابی تھی یا حفاظت کے مسائل تھے۔
ایک پولیس اہلکار نے بتایا کہ پولیس اس حادثے میں انسانی غلطی کے امکانات کا بھی پتہ لگارہی ہے۔
روبوٹ کنفیوز ہو گیا تھا، پولیس
پولیس افسر کے مطابق روبورٹ کے سینسرز کو اس انداز میں بنایا گیا ہے کہ وہ بکسوں کی شناخت کرسکیں اور سکیورٹی کیمرے کی فوٹیج سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہلاک ہونے والا شخص اپنے ہاتھوں میں ایک بکس لے کر روبوٹ کے قریب پہنچ گیا تھا، جس کی وجہ سے روبوٹ ممکنہ طورپر متحرک ہو گیا۔
پولیس افسر کا کہنا تھا ’یہ بہت جدید ترین اور نفیس قسم کی مشین نہیں تھی اور یہ بات صاف ہے کہ روبوٹ انسان کو ہاتھ میں بکس لیے دیکھ کر کنفیوز ہوگیا تھا‘۔