علی گڑھ کا نام کیوں تبدیل کیا جارہا ہے؟

جمعہ 10 نومبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

بھارت میں ہندو انتہا پسندی عروج پر ہے اس کی ایک مثال یہ ہے کہ جتنے بھی علاقوں کا نام مسلم ناموں سے منسوب تھا ان کو وقتاً فوقتاً ہندوانہ ناموں سے تبدیل کیا جا رہا ہے۔ ان اقدامات کو سرانجام دینے میں اتر پردیش کے وزیر اعلٰی یوگی آدتیہ ناتھ پیش پیش ہیں جو پہلے ہی مسلم دشمنی اور ہندوتوا کے پرچار کے لیے مشہور ہیں اور بھارتی جنتا پارٹی (بی جے پی) میں نریندرا مودی کے رائٹ مین کے طور پر جانے جاتے ہیں۔ انہی کے کہنے پر اتر پردیش میں واقع شہرعلی گڑھ کا نام تبدیل کیا جا رہا ہے۔ اس سے قبل بھی مسلم ناموں سے منسوب علاقوں مغل سرائی کو پنڈت دین دیال اپدائے نگر، الہ آباد کو پریاگ راج اور فیض آباد ضلع کو ایودھیا کا نام دیا گیا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق علی گڑھ کی میونسپل انتظامیہ نے حال ہی میں ایک تجویز پیش کی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ علی گڑھ کا نام تبدیل کرکے ہری گڑھ رکھا جائے۔ علی گڑھ کے میئر پرشانتھ سنگھال نے 6 نومبر کو ہونے والی میٹنگ میں یہ تجویز پیش کی جس کو تمام کونسلرز کی حمایت حاصل تھی۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق اتر پردیش کی حکومت علی گڑھ کا نام تبدیل کرنے کی تجویز کو قبول کر لے گی کیونکہ اس سے قبل بھی جن ریاستوں میں بی جے پی کی حکومت ہے وہاں پر مسلم ناموں سے منسوب علاقوں کے نام بدلے جا چکے ہیں۔ اب یہ تجویز انتظامیہ کو بھیجی جائے گی، جس پر امید ظاہر کی جارہی ہے کہ انتظامیہ اس کا نوٹس لے گی اور علی گڑھ کا نام بدل کر ہری گڑھ کرنے کے ہندوانہ مطالبے کو پورا کرے گی۔

رپورٹس کے مطابق بھارتی ریاست اتر پردیش میں یہ مطالبہ کافی عرصے سے اٹھایا جا رہا ہے، اسی لیے میونسپل باڈی کے متفقہ طور پر نام کی تبدیلی کی تجویز کی منظوری کے بعد، ریاستی حکومت کو خط لکھا جا رہا ہے، جس کے بعد اسے ریاستی حکومت کی طرف سے منظوری کے لیے وزارت داخلہ کو بھیجا جائے گا۔ ایک بار منظوری کے بعد، ریاستی حکومت قانون کے مطابق سرکاری طور پر شہر کا نام تبدیل کرسکتی ہے۔

اس سے قبل 2021 میں بھی ایک ضلع پنچایت میٹنگ میں علی گڑھ کا نام بدل کر ہری گڑھ رکھنے کی تجویز کو منظوری دی گئی اور پھر اسے اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو بھیج دیا گیا۔ 2019 میں، آدتیہ ناتھ نے اشارہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ ان کی حکومت علاقوں کے نام تبدیل کرنے کی اپنی مہم کو جاری رکھے گی۔

 واضح رہے جب سے بی جے پی حکمران جماعت کے طور پر سامنے آئی ہے اس کے ارکان ہر دوسرے شہر کا نام بدلنے کا مطالبہ کر رہے ہیں، جیسے آگرہ کے ایک قانون سازوں نے تجویز پیش کی تھی کہ آگرہ کا نام بدل کر اگرواں یا اگروال رکھا جائے، جب کہ ایک اور بی جے پی رکن نے تجویز پیش کی کہ مظفر نگر کا نام بدل کر لکشمی نگر رکھا جائے۔

یاد رہے نہ صرف اضلاع کا نام بدلنا بلکہ یوگی آدتیہ ناتھ حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد تو انہوں نے پوروانچل ایکسپریس وے سمیت کئی پروجیکٹوں اور اسکیموں کے نام بھی بدل کر رکھ دیے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp