پاکستان اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے درمیان مذاکرات کامیاب ہو گئے ہیں اور اسٹاف لیول معاہدہ طے پا گیا ہے۔
آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کی منظوری کے بعد پاکستان کو 70 کروڑ ڈالر کی دوسری قسط جاری کی جائے گی۔
آئی ایم ایف کے اعلامیہ کے مطابق پاکستان نے تمام معاشی اہداف حاصل کر لیے ہیں، آئندہ چند ماہ کے دوران مہنگائی میں کمی کا امکان ہے۔
مزید پڑھیں
آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ مارکیٹ کی بنیاد پر ایکسچینج ریٹ پر عمل جاری رکھنے کا وعدہ کیا گیا ہے، اس کے علاوہ سرمایہ کاری اور روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے بھی اصلاحات کا وعدہ کیا گیا ہے۔
عالمی مالیاتی ادارے کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف پروگرام کے تحت معاشی بحالی جاری ہے۔ دوست ممالک کے تعاون سے پاکستان میں معاشی استحکام آ رہا ہے۔
آئی ایم ایف نے مزید کہاکہ وفاقی بجٹ پر عملدرآمد سے پالیسیوں میں تسلسل آیا ہے، بجلی اور گیس کی قیمتوں میں بروقت ایڈجسٹمنٹ کی گئی۔
پاکستان کو 70 کروڑ ڈالر جاری ہونے کے بعد کُل جاری ہونے والی رقم 1.9 بلین ڈالر ہو جائے گی۔ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان 3 ارب ڈالر کا اسٹینڈ بائی معاہدے طے پایا تھا۔
یہ بھی پڑھیں حکومت کی کاوشیں رنگ لے آئیں، آئی ایم ایف سے 3 ارب ڈالر کا اسٹینڈ بائی معاہدہ منظور
واضح رہے کہ عالمی مالیاتی ادارے آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ نے 12 جولائی 2023 کو پاکستان کے لیے 3 ارب ڈالر کے قرض پروگرام کی منظوری دی تھی۔
آئی ایم ایف نے پاکستان کو ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کی قسط فوری جاری کر دی تھی۔
عالمی مالیاتی ادارے نے کہا تھا کہ پاکستان کو طے شدہ پالیسیوں پر سختی سے کاربند رہنا ہو گا۔ پاکستان میں معاشی اصلاحاتی پروگرام معیشت کو فوری سہارا دینے کے لیے ہے۔
اعلامیے میں کہا گیا تھا کہ پاکستان کے لیے 1.8 ارب ڈالر نومبر اور آئندہ برس فروری میں جائزوں کے بعد شیڈول کیے جائیں گے۔ قرض پروگرام سے پاکستان کو عدم توازن کو دور کرنے میں مدد ملے گی۔