پنجاب حکومت نے اعلان کیا ہے کہ اگر 29 نومبر کو موزوں بادل ہوئے تو مصنوعی بارش برسائی جائے گی جب کہ نگراں صوبائی کابینہ نے جمعہ اور ہفتہ کو اسموگ کے تدارک کے لیے لاک ڈاؤن لگانے کا فیصلہ بھی کیا ہے جس کے نتجیے میں تعلیمی ادارے ہفتہ اور اتوار کو اور مارکٹیں اتوار کو مکمل بند رہیں گی۔
جمعرات کو نگراں صوبائی کابینہ کمیٹی برائے انسدادِ اسموگ کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعلان کیا کہ لاہور سمیت 6 ڈویژن میں جمعہ اور ہفتے کو تعلیمی ادارے بند رہیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ مارکیٹیں، ریسٹورنٹس اور کاروباری ادارے جمعہ اور ہفتے کو 3 بجے دوپہر کھلیں گے جب کہ 6 ڈویژن میں اتوار کو تمام مارکیٹیں اور ادارے بند رہیں گے۔
مزید پڑھیں
نگراں وزیر اعلیٰ محسن نقوی نے کہا کہ 29 نومبر کو بارش کے لیے موزوں بادل ہوئے تو مصنوعی بارش برسائی جائے گی مصنوعی بارش کے لیے بادلوں کا ہونا ضروری ہے جب کہ لاہو رمیں 10ہزار طلبہ کو سبسڈی پر الیکٹرک بائیکس دی جائیں گی۔ سرکاری ملازمین کو بھی لیز پر ا لیکٹرک بائیکس دی جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ مین مال روڈ پر اتوار کے روز گاڑیوں کا داخلہ بند ہوگا، صرف سائیکل آسکیں گے۔ لاہور، گوجرانوالہ، فیصل آباد، سرگودھا، ملتان اور ساہیوال ڈویژن پر اسموگ کے اثرات زیادہ ہونے کی وجہ سے فیصلوں کا نفاذ ہوگا۔ محسن نقوی نے کہا کہ لاہور میں ایئرفلٹرز ٹاورز لگانے کے ایم او یو پر دستخط ہوگئے ہیں۔ جب کہ طلبہ کو سبسڈی پر الیکٹرک بائیک دینے کے لیے خصوصی کمیٹی اپنی سفارشات پیش کرے گی۔
نگراں وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ مارکیٹیں بند کرنے کے حق میں نہیں ہیں کسی کا نقصان نہیں کرنا چاہتے لیکن اسموگ کی صورت حال کے تناظر میں ضروری اقدامات کیے جانا مجبوری ہے۔
ان کا کہناتھا کہ جمعہ کو سرکاری دفاتر کھلیں گے،ہفتے کے دن 3بجے کے بعد کھلیں گے۔ لاہور میں ایئر کوالٹی انڈیکس کا تناسب صبح کے وقت زیادہ ہوتا ہے اور دوپہر میں کم ہوجاتا ہے۔
اسموگ میں کمی کے لیے سڑکوں پر پانی کا چھڑکاؤ دوگنا کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ واسا، پی ایچ اے اور ایل ڈبلیو ایم سی آج سے پانی کا چھڑکاؤ ڈبل کریں گے۔
انہوں کہا کہ کوشش ہے کہ ایئرکوالٹی انڈیکس کی پیک کو توڑا جائے۔عوام ماسک کی پابندی کریں تاکہ آپ کی صحت پر اسموگ کے کم سے کم اثرات مرتب ہوں۔
صوبائی وزراء، ایس ایم تنویر، ڈاکٹر جاوید اکرم، منصور قادر،عامر میر، اظفر علی ناصر، ابراہیم حسن مراد،بلال افضل، سینئر ممبر بورڈ آف ریونیواور متعلقہ محکموں کے سیکرٹریز اور اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی جب کہ چیف سیکرٹری اسلام آباد سے ویڈیولنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔