نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ آئندہ ہفتے پاکستان میں سرمایہ کاری سے متعلق اچھی خبریں آئیں گی، ایس آئی ایف سی سے مل کر سرمایہ کاری پالیسی میں اصلاحات کررہے ہیں۔ ہم نہ صرف خطے بلکہ خطے کے باہر سے بھی سرمایہ کاری پاکستان میں لانا چاہتے ہیں۔
نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے جیو کے پروگرام بریک فاسٹ ود پی ایم میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں مختلف چیلنجز کا سامنا ہے، ہنر نہ ہونے کے وجہ سے بعض مسائل بھی ہیں۔ آئندہ کچھ سالوں میں پاکستان میں بڑی سرمایہ کاری کی خوشخبری ملے گی۔ ہم نے اسکلز اور ووکیشنل پروگرامز شروع کرا دیے ہیں۔
’نوجوانوں کو ہنر سکھانے کے لیے مختلف پروگرامز شروع کر دیے ہیں۔‘
نگراں وزیر اعظم نے کہا کہ جب ہم بچے تھے تو صبح اٹھتے ہی اخبار پڑھتے تھے مگر اب سوشل میڈیا دیکھتے ہیں۔ پاکستان کا میڈیا آزاد اور خود مختار ہے۔ میڈیا کا بہت بڑا کردار ہوتا ہے معاشرے میں، جبکہ میڈیا اور سیاست نئے دور میں داخل ہو گئے ہیں۔
’مقامی سیاست کے اپنے مسائل ہیں۔‘
مزید پڑھیں
انہوں نے کہا کہ انسانی وسائل کی ترقی اور اصلاحات پر کام جاری ہے۔ نگراں وزیر اعظم ہونے کے ناطے میرا کام ہے کہ لوگوں کے لیے آسانیاں پیدا کروں۔ اگلے 10 سال میں 10 لاکھ نرسز کو تربیت دینے کا پروگرام بنایا ہے۔
انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ حکومتی اخراجات میں کمی کے لیے مختلف لائحہ عمل وضع کیے گئے ہیں۔ ہمارا فوکس نجکاری پر ہے، پی آئی اے کی نجکاری اولین ترجیح ہے، خسارے میں چلنے والے اداروں کی نجکاری پر غور کر رہے ہیں۔
’کوئٹہ تفتان ریلوے لائن کو بھی اپ گریڈ کیا جائے گا۔‘
انہوں نے کہا کہ گزشتہ 5 سے 6 دہائیوں میں لوگ یورپ گئے وہاں سیٹل ہوئے۔ آج وہ لوگ پاکستان کا بہترین اثاثہ ہیں۔ اوورسیز پاکستانیوں کو ملک میں سرمایہ کاری کے لیے آسانیاں فراہم کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔