پاکستان میں ساؤتھ ایشیا کی پہلی ڈیجیٹل مردم شماری کا آغاز ہو گیا ہے۔ راولپنڈی ڈویژن کو 32 اضلاع میں تقسیم کیا گیا ہے جب کہ پانچ ہزار عملہ خانہ و مردم شماری کے لیے تعینات کیا گیا ہے۔
کمشنر راولپنڈی لیاقت علی چھٹہ نے راولپنڈی ڈویژن میں ساتویں خانہ و مردم شماری کا آئی ایف جی ایف چرچ، راجا بازار کی دیوار پر گھرانہ نمبر لگا کر ڈیجیٹل مردم شماری کا افتتاح کیا۔
راولپنڈی ڈویژن کو 32مردم شماری ڈسٹرکٹ میں تقسیم کیاگیاہے۔ جہاں 22 تحصیل ہیڈ کوارٹرز کے انچارج اسسٹنٹ کمشنرز جبکہ 10 کنٹونمنٹ مردم شماری سیکٹرز کے انچارج ایگزیکٹیو افسران ہوں گے۔
کمشنر راولپنڈی ڈویژن لیاقت علی چٹھہ کا کہنا ہے کہ فیلڈ سٹاف مخصوص یونیفارم میں ہوں گے جبکہ بے گھر افراد کی بھی مردم و خانہ شماری ہوگی۔ تاہم اس کے لیے سی این آئی سی سمیت کسی دستاویز کی ضرورت نہیں ہے۔
انچارچ مردم شماری راولپنڈی ڈویژن سید حسن رضا نے کہا کہ خامہ و مردم شماری میں شہریوں سے گھرانے کے افراد کی تعداد، شہریت سمیت دیگر معلومات پر مشتمل فارم بھرے جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا اپنے گھرانوں کی درست معلومات فراہم کرنا ہر شہری کا قومی فرض ہے۔ ایک ماہ تک جاری رہنے والی ساتویں مردم شماری یقیناً پاکستان کے مستقبل کی منصوبہ سازی میں انتہائی اہمیت کردار ادا کرے گی۔