بابا گورونانک کے 554 ویں جنم دن کی 3 روزہ تقریبات میں شرکت کے لیے 3 ہزار سکھ یاتری واہگہ بارڈر کے راستے پاکستان پہنچ گئے۔
اس موقع پر متروکہ وقف املاک بورڈکے ایڈیشنل سیکریٹری رانا شاہد سلیم اور پاکستان سکھ گورودوارہ پر بندھک کمیٹی کے چیئرمین سردار امیر سنگھ نے سکھ یاتریوں کا پرتپاک استقبال کیا اور مہمانوں کو گلدستے پیش کیے۔
سکھ یاتری 4 دسمبر تک یہاں قیام کریں گے، رانا شاہد سلیم
اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہو ئے رانا شاہد سلیم نے کہا کہ سکھ یاتری پاکستان میں ہفتہ کے روز سے لے کر 4 دسمبر تک قیام کریں گے، اپنے 10 روزہ قیام کے دورا ن سکھ یاتری بابا گورونانک کے جنم دن کی تقریبات میں شرکت کرنے کے لیے ننکانہ صاحب، سچا سودا، دربار کرتار پور، ڈیرہ صاحب، پنجہ صاحب جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ہم سکھ یاتریوں کے جتھہ لیڈر خشویندر سنگھ کو اپنے ساتھیوں کے ہمراہ پاکستان آنے پر خوش آمدید کہتے ہیں، پاکستان گروؤں کی دھرتی ہے ، یہاں پر اس مذہب کی بنیاد رکھی گئی تھی۔
رانا شاہد نے کہا کہ بھارت کے 3 ہزار کے لگ بھگ سکھ یاتریوں کو نئی دہلی میں موجود پاکستانی ہائی کمیشن کی جانب سے ویزے جاری کیے گئے لیکن پاکستان نے کبھی کوئی پابندی نہیں لگائی۔
انہوں نے کہاکہ اگر 3 ہزار سے زیادہ بھی سکھ یاتری آ جائیں تو ہم انہیں خوش آمدید کہیں گے کیونکہ یہ لوگ سیرو تفریح کے لیے پاکستان نہیں آتے بلکہ اپنی مذہبی رسومات ادا کرنے آتے ہیں۔
رانا شاہد سلیم نے کہا کہ سکھ یاتریوں کے قیام و طعام کا بہترین بندوبست کیا گیا ہے تاکہ انہیں اپنی مذہبی رسومات ادا کرنے میں کوئی دشواری پیش نہ آ ئے۔
اس موقع پر سردارخشویندر سنگھ نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں کئی بار مذہبی رسومات کی ادائیگی کے لیے پاکستان آ چکا ہوں اور ہر بار سکھ یاتریوں کے لیے پاکستانی حکومت کے انتظامات مثالی ہوتے ہیں، ہم یہاں آ کر سکون اورخود کو محفوظ سمجھتے ہیں۔