ٹریفک پولیس لاہورکاکم عمرڈرائیوروں کے خلاف کریک ڈاؤن کتنا موثر رہا؟

منگل 28 نومبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

لاہور میں کم عمر ڈرائیوروں کے خلاف کریک ڈاؤن کا باعث ایک جان لیوا ایکسیڈینٹ بنا جس میں ایک کم سن لڑکے نے تیز رفتاری سے گاڑی چلاتے ہوئے ایک دوسری کار میں سوار ایک ہی خاندان کے 6 افراد کوڈیفینس میں ٹکرمارکرہلاک کردیا تھا، اس اندوہناک حادثے نے شہریوں کو ہلا کر رکھ دیا، جس کے بعد لاہورٹریفک پولیس بھی حرکت میں آئی اور والدین اور علاقے کے ایس ایچ اوز سمیت سب کو وراننگ دی گئی کہ کوئی بھی کم عمر ڈرائیوراب سڑک پر گاڑی یا موٹر سائیکل چلاتا ہوا نظرنہ آئے اورڈرائیونگ لائسنس نہ رکھنے والوں کیخلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔

اس مہم کے آغاز کو 15 روز ہوچکے ہیں مگر کم عمر ڈرائیوروں کی گرفتاری کا سلسلہ تھمنے کا نام نہیں لے رہا، ترجمان ٹریفک پولیس رانا عارف نے بتایا کہ اس سلسلے میں اب تک ساڑھے 5 ہزار مقدمات درج کیے جاچکے ہیں، جن میں بغیرلائسنس کارڈرائیونگ پر 15 سو 76 جبکہ بغیر لائسنس موٹر سائیکل چلانے والوں پر 3 ہزار 6 سو 20 مقدمات درج کیے گئے ہیں اورکم عمرڈرائیورکوسزا کے طورپرایک دن حوالات کی سیربھی کروائی گئی ہے۔

والدین کو بھی وراننگ دی گئی ہے کہ اگر اب ان کا بچہ دوبارہ گاڑی یا موٹر سائیکل چلاتے ہوئے پکڑا گیا تو والدین کے خلاف بھی مقدمات درج کیے جائیں گے، ڈیفنس حادثے کے بعد ٹریفک پولیس اس محاذ پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہے، سڑکوں پر اب کم عمر ڈرائیور نہیں دیکھے جارہے اسی طرح بغیر لائسنس ڈرائیونگ پر گرفتار یوں کے باعث اب سٹرکوں پر بے ہنگم ڈرائیو کرنے والے کم ملتے ہیں۔

15 دنوں میں ہزاروں لائسنس بنائے گئے ہیں

ترجمان ٹریفک پولیس رانا عارف نے بتایا کہ کم عمر اور بغیر لائسنس ڈرائیوروں کیخلاف ٹریفک پولیس کے کریک ڈاؤن کے پس منظر میں آج تک ہزراوں کی تعداد میں 18 سال سے زائد عمرکے شہری ڈرائیونگ لائسنس بنوانے کے لیے ٹریفک لائسنس سینٹرز کا رخ کرچکے ہیں، پہلے ٹریفک پولیس کی جانب سے لرننگ کارڈ جاری کیا جاتا ہے اسکے بعد ٹیسٹ لیکر ڈرائیونگ لائسنس جاری کیا جاتا ہے۔

عمومی طور پر دیکھا گیا ہے کہ شہری لائسنس بنوانے سے زیادہ ٹیسٹ ڈرائیو سے ڈر جاتے ہیں کہ اگر اس میں پاس نہ ہوئے تو ڈرائیونگ لائسنس بھی نہیں بنے گا اور فیس بھی ضائع ہو جائے گی۔

’اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے ہم نے ٹیسٹ ڈرائیو کے لیے ایک ویڈیو جاری کی ہے تاکہ لوگ اسکو دیکھ کر ٹیسٹ ڈرائیو کے لیے آئیں تو انہیں سہولت میسر ہو، شہریوں نے اس کا فائدہ اٹھایا بھی ہے اب شہری جوق در جوق لائسنس کے حصول کے لیے ہمارے سینٹرکا رخ کررہے ہیں۔

شہر بھر میں 30 لائسنس سینٹر کا قیام

ترجمان ٹریفک پولیس نے وی نیوز کو بتایا کہ اس کریک ڈاؤن کے بعد ٹریفک پولیس لاہور کو اپنے ڈرائیونگ لائسنس سینٹر کی تعداد میں اضافہ کرنا پڑا ہے، اب شہر میں 30 لائسنس دفاتر قائم کردیے گئے ہیں، اسی طرح 10 موبائل وینز اور تمام خدمت سینٹر بھی ہفتے میں 7 دن اور 24 گھنٹے عوام کی سہولت کے لیےکھلے رہیں گے تاکہ شہری سہولت سے اپنا ڈرائیونگ لائسنس بنواسکیں۔

اگر عوام اب بھی لائسنس نہیں بنواتی تو محکمہ کارروائی کرے گا، خلاف ورزی پر مقدمات درج ہوں گے اور جن پر ایف آئی آر درج ہوں گی انہیں ویزا اور سرکاری نوکری کے حصول میں مشکلات آئیں گی۔

ترجمان ٹریفک پولیس کے مطابق ٹریفک پولیس بار بار آگاہی مہم بھی چلاتی ہے تاکہ شہری ڈرائیونگ کرتے ہوئے قانون کی پاسداری کریں لیکن اس مرتبہ شہری بھی تعاون کرتے ہوئے نہ صرف لائسنس بنوا رہے ہیں بلکہ اپنے کم عمر بچوں کو ڈرائیونگ سے بھی روک رہے ہیں کیونکہ اب مقدمات صرف کم عمر ڈرائیوروں کیخلاف ہی نہیں بالکل ان کے والدین کو بھی شامل کرتے ہوئے درج کیے جائیں گے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp