سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ اور ’اسپیس ایکس‘ کے سربراہ ایلون مسک نے کہا ہے کہ انہوں نے ایکس کو اشتہارات دینے سے انکار کرنے والے برانڈز کے لیے سادہ سا پیغام دیا تھا کہ’تشہیر نہ کریں۔‘
نیویارک ٹائمز سے انٹرویو کے دوران میں ایلون مسک سے پوچھا گیا کہ آپ کا دورہ اسرائیل کیسا رہا؟ لوگوں کا گمان ہے کہ آپ معافی مانگنے گئے تھے، آپ کے ناقدین کا خیال ہے کہ اگر آپ نے معافی ہی مانگنا تھی تو آن لائن مانگ لیتے، دورہ کرنے کی کیا ضرورت تھی؟
X owner Elon Musk has told companies pulling advertising from the platform over his endorsement of an anti-Semitic post: “Go f— yourself.”
Here’s what you need to know ⤵️ pic.twitter.com/J9gRs8yOx7
— Al Jazeera English (@AJEnglish) November 30, 2023
جواب میں ایلون مسک نے کہا کہ انہوں نے اشتہار روکنے والوں کو واضح پیغام دیا تھا کہ وہ اشتہار روک لیں، یہ لوگ اشتہارات اور پیسوں کے لیے مجھے بلیک میل کرنا چاہتے ہیں، اس کے بعد انہوں نے اشتہارات دینے والی کمپنیوں کے بارے میں ایسے سخت الفاظ استعمال کیے جو بیان نہیں کیے جاسکتے، اس کے بعد انہوں نے کہا ’ مجھے امید ہے کہ میری بات اب سمجھ آگئی ہوگی‘۔
واضح رہے کہ ایلون مسک نے ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کی حمایت کی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ یہودیوں کا مغربی ممالک میں غیر قانونی امیگریشن کی حوصلہ افزائی کا خفیہ منصوبہ ہے جس کا مقصد وہاں سفید فام اکثریت کے تسلط کو کمزور کرنا ہے، ایلون مسک نے اس پوسٹ کو شیئر کرتے ہوئے لکھا تھا کہ ’اصل سچ بتا دیا گیا ہے۔‘
ایلون مسک کے اس عمل پر تقریباً 200 بڑے مشتہرین بشمول ڈزنی، ایپل اور آئی بی ایم نے “ایکس” پر اشتہارات بند کر دیے۔ ان کمپنیوں کا دعویٰ تھا کہ مسک نے ایک پوسٹ سے اتفاق کیا جس میں یہودی کمیونٹیز پر سفید مخالف نفرت والی مہم چلانے کا الزام لگایا گیا تھا۔