پاکستان نے مراکش معاہدے پر دستخط کردیے جس کا مقصد بصارت سے محروم افراد کو شائع شدہ کام تک رسائی فراہم کرنا ہے۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے منگل کو ایوان صدر میں منعقدہ ایک خصوصی تقریب میں ورلڈ انٹلیکچوئل پراپرٹی آرگنائزیشن (ڈبلیو آئی پی او) کے زیر انتظام مراکش ٹریٹی سے الحاق کی دستاویز پر دستخط کیے۔
مراکش معاہدہ کے تحت بصارت سے محروم یا دیگر معذور افراد کو کتابوں اور ادبی کاموں تک رسائی کے قابل فارمیٹس تک رسائی فراہم کرنا ہے۔ 27 جون 2013 کو مراکش کے شہر مراکش میں دستخط کیے گئے اور اس میں دنیا کے بہت سے ممالک شامل ہوئے ہیں۔ یہ معاہدہ شائع شدہ مواد کو قابل رسائی فارمیٹس جیسے بریل، بڑے پرنٹ اور آڈیو ایڈیشن میں دوبارہ تیار کرنے کے قابل بناتا ہے۔
بصارت سے محروم کتنے پاکستانی اس معاہدے سے مستفید ہوں گے
اس معاہدے پر دستخط کرنے کے بعد پاکستان ایک اندازے کے مطابق 10 ملین بصارت سے محروم افراد کو شائع شدہ کام تک آسان رسائی فراہم کرنے کے قابل ہوگیا ہے۔ دوسری صورت میں یہ سہولت سنہ 1962 کے کاپی رائٹ آرڈیننس کی وجہ سے محدود کردی گئی ہے جو بریل اور آڈیو ورژن کی لازمی پرنٹنگ اور ری پروڈکشن کے لیے ضروری انتظامات فراہم نہیں کرتا ہے۔
صدر مملکت نے بصارت سے محروم افراد کے لیے مراکش ٹریٹی پر دستخط کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے معاہدے سے الحاق کو ’فخر کا ایک عظیم لمحہ‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے اپنے بصارت سے محروم لوگوں کو بااختیار بنانے کے لیے ایک نئے راستے پر گامزن کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مراکش معاہدہ نابینا افراد کو مساوی رسائی فراہم کرنے کے مواقع کے برابری کا کام کرے گا۔ صدر نے کہا کہ یہ معاہدہ سیکھنے کا ماحول اور معاشرے کے نظرانداز طبقے کو تعلیم دینے کے مساوی مواقع پیدا کرے گا.
ڈاکٹر عارف علوی نے ٹیکنالوجی کے استعمال کے ذریعے خصوصی افراد کے لیے آسانیاں پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بصارت سے محروم افراد کے لیے وزارت صحت اہم کردار کرسکتی ہے اور فنی تربیت دے کر خصوصی افراد کو معاشرہ کا مفید رکن بنایا جاسکتا ہے۔
صدر مملکت نے شہریوں پر زور دیا کہ وہ بصارت سے محروم افراد سمیت خصوصی افراد کی فلاح و بہبود کے لیے اپنا کردار ادا کریں اور اس سلسلہ میں معاشرہ میں اپنی مثبت ذمہ داریاں پوری کریں۔ صدر نے کہا کہ نادرا اور وزارت انسانی حقوق خصوصی افراد کو بہترین خدمات فراہم کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بصارت سے محروم افراد کے لیے معاہدہ بہت دروازے کھولے گا۔
ڈاکٹر عارف علوی نے خواہش کا اظہار کیا بصارت سے محروم افراد کے لیے سہولت ہمیشہ رہے۔ انہوں نے کہا کہ مراکش کے ساتھ معاہدہ ہمارے لیے باعث مسرت ہے۔
بصارت سے محروم افراد کے لیے خصوصی چشمہ
صدر نے کہا کہ بصارت سے محروم افراد کے لیے خصوصی چشمہ بنایا گیا ہےجو ان کے لیے ٹیکسٹ پڑھ سکتا اور افراد کو پہچان سکتا ہے۔ ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ خصوصی افراد کو تعلیم دینے والے اساتذہ کو تربیت دی جارہی ہے ار معذور اور خصوصی افراد کو معاشرہ میں آسانیاں کرنے کے ساتھ ساتھ ان کے لیے مواقع پیدا کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ خصوصی افراد خاص طور پر بصارت سے محروم افراد کے بارے میں شعور اجاگر کرنے کے لیے اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے، اس کے ساتھ ساتھ انہیں اسکل سیٹس دینے اور روزگار میں مواقع دینے کی ضرورت ہے۔
فنی تربیت دے کر خصوصی افراد کو معاشرہ کا مفید رکن بنایا جاسکتا ہے۔ صدر مملکت نے کہا کہ خصوصی افراد کو باوقار زندگی گزارنے کےلیے انہیں معاشرے کے تعاون کی ضرورت ہے جسکے لیے حکومتی اداروں اور نجی شعبے کو بھی اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔
صدر نے کہا کہ خصوصی افراد کو کارآمد شہری بنانے کیلئے معاشرے کو اپنا مثبت کردارادا کرنا ہے، رویوں میں تبدیلی سے افراد باہم معذوری کو عام زندگی کی طرف لایا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی اورطب کے شعبے میں جدت سے بینائی سے محروم افراد کے لیے آسانیاں پیدا ہورہی ہیں۔
’کوشش ہے اسپیشل بچے بھی عام اسکول جاسکیں‘
پاکستان میں خصوصی افراد کے لیے بڑا کام ہوا ہے، ہماری کوشش ہے کہ خصوصی بچے بھی تعلیم کے حصول کے لیے عام اسکولوں میں جائیں۔ انہوں نے کہا کہ بینائی سے محروم افراد کو فنی تعلیم اورہنر سیکھا کر ان کے لیے روز گار کے مواقع بھی پیدا کیے جاسکتے ہیں۔
انہوں معاہدہ کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سمجھوتے کے تحت اشاعتی مواد کے کاپی رائٹس کے حوالے سے نرمی برتی گئی ہے۔
صدرمملکت نے کہا کہ پاکستان کی معاہدے پر دستخط کے بعد بصارت سے محروم افراد تک تمام شائع شدہ مواد تک مفت رسائی یقینی بنائی جائے گی۔ انہوں نے خصوصی افراد کی معاشرے میں بھرپور شمولیت کے لیے انہیں تعلیم اور روزگار کی سہولیات فراہم کرنے پر بھی زور دیا۔
بینائی سے محروم افراد کو مرکزی دھارے میں لانے کے لیے سازگار ماحول، سیکریٹری کامرس
سیکریٹری کامرس محمد صالح احمد فاروقی نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور آئین پاکستان کے تحت تعلیم ایک بنیادی حق ہے۔
محمد صالح فاروقی نے کہا کہ ہمارے لیے اس سے بڑھ کر خوشی اور اطمینان کی بات کیا ہوسکتی ہے کہ حکومت کی جانب سے بصارت سے محروم افراد کی تعلیم اور انہیں مرکزی دھارے میں لانے کی ان کی خواہش کو پورا کرنے کے لیے ایک سازگار ماحول فراہم کیا گیا ہے۔
معاہدے کے دیرپا اثرات مرتب ہوں گے، چیئرمین آئی پی او
آئی پی او پاکستان کے چیئرمین سابق سفیر فرخ عامل نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاہدہ عالمی سطح پر حکومت کے عزم کو اجاگر کرنے کے لیے ایک اہم قدم ہے۔
انہوں نے مراکش معاہدے کی ملکیت کو صدر مملکت کی جانب سے تسلیم کرنے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ بصارت سے محروم افراد کے کاز کی بھرپور وکالت کے دیرپا اثرات مرتب ہوں گے اور اس کے نےنتیجے میں ملک کو دنیا کی مہربان اور خیال رکھنے والی قوموں میں شامل کیا جائے گا۔
قبل ازیں صدر مملکت نے بصارت سے محروم افراد کے لیے مراکیش ٹریٹی پر دستخط کیے۔ تقریب میں خاتون اول بیگم ثمینہ علوی، سفارت کاروں، مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات اور بصارت سے محروم افراد نے بھی شرکت کی۔