خیبر پختونخوا کے ضلع چترال میں آباد کلاش قبیلے کا مذہبی تہوار چوموس 16 دسمبر سے شروع ہو رہا ہے جس کی ویڈیو بنانے پر پہلی مرتبہ مکمل پابندی کردی گئی ہے۔
ضلعی انتظامیہ لوئر چترال نے موجودہ ملکی صورت حال کے پیش نظر 13 سے 22 دسمبر 2023 تک کیلاش چوموس تہوار کے لیے دفعہ 144 نافذ کردی ہے جس کے تحت کسی بھی قسم کے اسلحے کی نمائش اور ویڈیو گرافی پہ پابندی ہوگی۔
چوموس تہوار کے انتظامات زوروں پر
ڈپٹی کمشنر لوئر چترا ل محمد عمران 16 دسمبر سے شروع ہونے والے چوموس فیسٹیول کے حوالے سے انتظامات کا جائزہ لینے کے لیے بمبوریت کا دورہ کیا اور ٹی ایم اے لوئر چترال، ریسکیو 1122 اور مقامی پولیس کے ساتھ میٹنگ کی۔
محمد عمران نے ٹی ایم اے سے کہا کہ وہ تمام ہدایات پر عمل کرنے کے ساتھ ساتھ صفائی اور سیاحوں کو بہترین خدمات کی فراہمی بھی یقینی بنائیں۔ انہوں نے پارکنگ کے لیے مختص کردہ جگہ کا بھی جائزہ لیا۔
ویڈیو بنانے پر پابندی کیوں عائد کی گئی؟
ڈپٹی کمشنر نے واضح کیا کہ تہوار کے دوران علاقے میں دفعہ 144 کا نفاذ کیا گیا ہے جس کے تحت مذہبی تہوار کے دوران ویڈیو بنانے کی اجازت نہیں ہو گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ کہا کہ کوئی بھی یوٹیوبر یا کسی وی لاگر کو بغیر اجازت ویڈیو بنانے کی اجازت نہیں ہو گی اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔انہوں نے کیلاش کی روایات کے مطابق تہوار منانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق مذہبی تہوار کے دوران ویڈیو بنانے اور جم غفیر کے باعث کیلاش کے لوگوں کو مشکلات ہوتی ہیں جبکہ کیلاش آنے والے افراد بغیر اجازت ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر بھی ڈال دیتے ہیں۔
انتظامیہ نے مزید بتایا کہ مقامی افراد کی شکایت اور مطالبے پر ویڈیو بنانے پر پابندی لگائی گئی ہے تاکہ مذہبی تہوار کے دوران مسائل پیدا نہ ہوں۔