چین میں ایک خاندان جس جانور کے بچہ کو بڑے چاؤ سے کتا سمجھ کر پالتا رہا وہ دو سال بعد کچھ اور ہی روپ میں سامنے آگیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اس چونکا دینے والے واقعہ میں پتہ چلا کہ ایک خاندان نے دو سال تک جس جانور کو کتا سمجھ کر پالا وہ کتا نہیں بلکہ ایک خطرناک ریچھ کا بچہ تھا۔
چین کے صوبہ یونان کے ایک گاؤں کی رہائشی سو یون اور ان کے اہل خانہ سنہ 2016 میں چھٹیاں گزارنے کے دوران بڑے ذوق و شوق سے اپنے تئیں ایک کتا خرید کر گھر لے آئے تاہم دو سال تک اسے پالنے کے بعد ان پر عقدہ کھلا کہ جس جانور کو کتا سمجھ رہے تھے وہ دراصل ایک خطرناک ایشیائی ریچھ ہے۔
سویون نے جانور کے اس بچے کو تبتی ماسٹف (سیاہ بھورے رنگ والے بڑے کتے) کی نسل کا سمجھ کر خریدا جو کہ ایشیائی سیاہ ریچھ سے کافی مطابقت رکھتے ہیں۔
خاتون کا کہنا ہے کہ ان کا کتا جو کہ اصل میں ریچھ کا بچہ تھا روزانہ کی بنیاد پر پھلوں کا ایک ڈبہ اور نوڈلز کی دو بالٹیاں کھا جایا کرتا تھا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ وہ جسمانی طور پر خاصا بڑا ہوتا گیا جس پر انھیں معلوم ہوا کہ یہ تو ایک ریچھ ہے۔
تاہم سویون نے ایسی کوئی شکایت نہیں کی کہ دو سال کے دوران اس جانور نے ان پر یا گھر کے کسی دوسرے فرد پر کبھی کوئی حملہ کیا۔