معروف ٹی وی میزبان اور اداکارہ شائستہ لودھی نے کہا ہے کہ بڑھاپے میں بھی والدین کو بھرپور زندگی گزارنے کا موقع دیا جانا چاہیے۔
ٹی وی میزبان اور اداکارہ شائستہ لودھی نے ایک غیر ملکی خبر رساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے میڈیا میں زیادہ تر ڈراموں میں نوجوانوں کی محبت پر مبنی کہانیوں کو فروغ دے کر ریٹنگ حاصل کی جاتی ہے جبکہ والدین کی محبت کو ہمارے ہاں ڈراموں میں بالکل بھی نہیں دکھایا جاتا۔
انٹرویو کے دوران میں ڈاکٹر شائستہ لودھی نے ایک نجی ٹیلی ویژن چینل پر چلنے والے ڈرامے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے والدین ایک ایسی
عمر کو پہنچ جاتے ہیں جہاں ہمیں یہ لگتا ہے کہ والدین صرف ہمارے بچے پالنے کے لئے رہ گئے۔
اس ڈرامے میں ایسے جوڑے کے درمیان محبت دکھائی گئی ہے جو شادی کے طویل عرصے کے بعد بھی ایک دوسرے سے بے پناہ محبت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ ایسے ڈراموں میں کام کرنا پسند کرتی ہیں جو ہمارے معاشرے کے افراد کی زندگیوں سے ملتا جلتا ہو۔
شائستہ لودھی کا کہنا تھا کہ ہمارے معاشرے کا ایک بڑا حصہ بزرگوں پر مشتمل ہے اور ہم ان کی طرف بالکل بھی دھیان نہیں دیتے۔
انہوں نے کہا کہ جس دن ہم نے کام پر نہیں جانا ہوتا اس دن ہم تیار نہیں ہوتے ، ایکٹو محسوس نہیں کرتے ، اسی طرح ہمارے بزرگوں کے ساتھ بھی ہوتا ہے جو ریٹائرمنٹ کے بعد پوری زندگی گھروں میں گزارتے ہیں ۔ ہم اپنی اپنی زندگیوں میں مصرف ہوتے ہیں اور یہ سمجھتے ہیں کہ ان ( بزرگوں ) کی زندگی اب ختم ہو گئی ہے۔ اولاد ہونے کے ناتے ہم پر ان کی جو ذمہ داریاں ہیں وہ ادا نہیں کر پاتے ۔
شائستہ لودھی کا مزید کہنا تھا کہ یہ بہت ضروری ہے ، ہم اپنے بڑوں کو بتائیں کہ آگے کی زندگی بھی ہے ۔ اب تک اس طرح کی ہمارے ڈرامے کے موضوعات میں بالکل بھی بات نہیں کی گئی۔
ڈرامے کی ریٹنگ کے پریشر کے حوالے سے بات کرتے ہوئے شائستہ لودھی نے کہا کہ ڈرامے کی ریٹنگ بڑھانے کے لئے مختلف قسم کی فرمائشیں بھی کی جاتی ہیں جیسے ڈرامے میں کردار پر اگر ظلم دکھایا جا رہا ہے تو اس کو ریٹنگ حاصل کرنے کے لئے بڑھا دیا جاتا ہے۔
نجی ٹیلی ویژن چینل پر چلنے والے ڈرامہ سمجھوتہ میں مرکزی کردار صبا فیصل اور جاوید شیخ ادا کر رہے ہیں۔
اس ڈرامے میں ایک ایسے شادی شدہ جوڑے کی محبت کو دکھایا گیا ہے جن میں شادی کے طویل عرصے بعد بھی محبت قائم رہتی ہے لیکن صبا فیصل کو ایک جان لیوا مرض لاحق ہو جاتا ہے۔