محکمہ موسمیات نے درجہ حرارت میں اضافے کے باعث مارچ سے مئی کے دوران ملک کے بیشتر علاقوں میں ہیٹ ویو جاری رہنے کی پیش گوئی کی ہے۔
محکمہ موسمیات کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ مارچ کے دوسرے ہفتے سے خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان اور کشمیر میں درجہ حرارت میں اضافے کا امکان ہے جو پہاڑی علاقوں میں گلیشیئرز کے جلد پگھلنے کا سبب بن سکتا ہے۔
ماہرین موسمیات مارچ سے مئی کے دوران میں شدید گرمی کی پیش گوئی کر رہے ہیں۔ وہیں رواں ماہ زیادہ بارشوں کی توقع بھی کی جا رہی ہے۔ دونوں صورتوں میں گندم کی فصل کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔

معمول سے زیادہ درجہ حرارت کی وجہ سے ربیع کی فصلیں بشمول گندم خاص طور پر ملک کے نچلے جنوبی نصف حصے میں قبل از وقت کٹائی کے لیے تیار ہوجائیں گی۔
درجہ حرارت میں اضافہ اسلام آباد اور لاہور میں پولن سیزن کے جلد آغاز کا سبب بنے گا۔ مزید براں اضافہ تیز ہواؤں، گرد و غبار اور ژالہ باری کا سبب بھی بن سکتا ہے۔
یہ انتباہ ایک نئی تحقیق کے بعد سامنے آیا ہے جس میں کہا گیا کہ اس سال ال نینو کے رجحان کا زیادہ امکان ہے، جس سے عالمی درجہ حرارت میں اضافہ ہو سکتا ہے جو گزشتہ چند برس میں دیکھا گیا تھا۔

ورلڈ بینک کی گزشتہ برس کی رپورٹ میں کہا گیا تھا پاکستان کا درجہ حرارت معمول سے اڑھائی ڈگری سینٹی گریڈ گرم ہو چکا ہے اور یہ درجہ حرارت بڑھتے رہے گا جب تک ہم گرین ہاؤس گیسسز فضا میں خارج کرتے رہیں گے۔
ماہرین موسمیات کے مطابق گزشتہ برس ہیٹ ویو کے نتیجے میں بلوچستان میں پھل ختم ہوئے، ملتان میں آم کی پیداوار کم ہوئی، جبکہ سیلاب نے سندھ اور بلوچستان میں زراعت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچایا۔