سال 2023 پاکستانی روپے کے لیے کیسا رہا؟

جمعہ 29 دسمبر 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سال 2023 روپے کی قدر کے حوالے سے انتہائی خراب رہا، ڈالر تاریخ کی بلند ترین سطح پر ٹریڈ ہوا جسکے منفی اثرات مہنگائی پر بھی مرتب ہوئے اور اجناس کی قیمتیں ریکارڈ سطح پر پہنچ گئیں۔ سال 2023 میں ڈالر انٹربینک مارکیٹ میں 307.50 پیسے کی بلند ترین سطح پر ٹریڈ ہوا اوپن مارکیٹ میں ڈالر 330 روپے کی حد سے تجاوز کرگیا اور گرے مارکیٹ میں ڈالر 350 روپے تک فروخت ہوا۔

سیکرٹری جنرل ایکسچینج کمپنیز ظفر پراچہ کے مطابق سال 2023 کرنسی مارکیٹ کے لیے انتہائی خراب رہا، ڈالر اس سال ریکارڈ سطح پر گیا اور اسٹیبلشمنٹ کی مداخلت سے اسے کچھ حد تک کنٹرول میں لایا گیا، انکا کہنا تھا کہ پالیسی بہتر ہے لیکن مزید بہتری کی گنجائش موجود ہے، اگر ڈالر کو قابو میں رکھنا ہے تو مزید سخت فیصلے کرنے ہوں گے۔

مہنگائی سے متعلق چیئرمین گروسرز اینڈ ہول سیلرز عبد الرؤف ابراہیم نے کہا کہ ڈالر کی مسلسل بڑھتی قیمتوں نے اجناس کی قیمتوں کو آسمان پر پہنچا دیا تھا اجناس کے دام تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے تھے، انکے مطابق ڈالر کا براہ راست تعلق اجناس کی قیمت سے ہے ہم بہت سی اشیاء باہر سے لاتے ہیں جس کی تجارت ڈالر میں ہوتی ہے اور اگر ڈالر اوپر جائے گا تو قیمت اوپر جائے گی اور اشیاء عام لوگوں کی پہنچ سے دور ہوتی جائیں گی۔

سال کے آغاز میں چینی فی کلو 82 روپے تھی جو بڑھ کر 190 روپے فی کلو ہوگئی، چاول فی کلو 150 روپے تھا جو بڑھ کر 4 سو روپے ہوگیا،  فی کلو آٹا 8 روپے اضافے کے بعد 160 روپے کا ہوگیا اور فی لیٹر تیل 500 روپے سے بڑھ کر 750 روپے تک کا ہو گیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

انٹرنیشنل مقابلۂ قرأت کے لیے مختلف ممالک کے قرّاء کی پاکستان آمد شروع

ٹرمپ کے بارے میں ڈاکومنٹری کی متنازع ایڈیٹنگ، بی بی سی کا ایک اور عہدیدار مستعفی

وفاقی حکومت کا سونے کی درآمد و برآمد پر پابندی ختم کرنے کا فیصلہ

یورپی یونین انڈو پیسفک فورم: اسحاق ڈار کی سنگاپور کے وزیرِ خارجہ اور بنگلادیشی سفیر سے غیررسمی ملاقات

ٹی20 ورلڈ کپ 2026: پاکستان اور بھارت ایک ہی گروپ میں، میچ 15 فروری کو کولمبو میں ہوگا

ویڈیو

میڈیا انڈسٹری اور اکیڈیمیا میں رابطہ اور صحافت کا مستقبل

سابق ڈی جی آئی ایس آئی نے حساس ڈیٹا کیوں چوری کیا؟ 28ویں آئینی ترمیم، کتنے نئے صوبے بننے جارہے ہیں؟

عدلیہ کرپٹ ترین ادارہ، آئی ایم ایف کی حکومت کے خلاف چارج شیٹ، رپورٹ 3 ماہ تک کیوں چھپائی گئی؟

کالم / تجزیہ

ثانیہ زہرہ کیس اور سماج سے سوال

آزادی رائے کو بھونکنے دو

فتنہ الخوارج، تاریخی پس منظر اور آج کی مماثلت