چیف الیکشن کمشنر کو لکھے گئے اپنے ایک خط میں پیپلز پارٹی نے 5 انتخابی نشانات پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن کے منظور کردہ یہ الیکشن سمبلز پی پی پی پارلیمنٹیرینز کے نشان سے مشابہت رکھتے ہیں۔
پیپلز پارٹی نے الیکشن کمیشن کے جاری کردہ جن 5 نشانات پر اعتراضات اٹھائے ہیں ان میں پینسل، بال پوائنٹ پین، پین، پیچ کس اور ٹوتھ برش شامل ہیں۔ خط میں کہا گیا کہ یہ تمام نشانات تیر سے مشابہت رکھتے ہیں۔
خط متن کے مطابق یہ مشابہت عام ووٹر کو کنفیوژ کرسکتی ہے، لہٰذا اگر یہ نشانات دیگر امیدواروں کو الاٹ کیے جاتے ہیں تو ان کو ووٹ پڑ سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں
اس حوالے سے خط میں 2018 کے عام انتخابات کے موقع پر جہانگیر ترین کے اعتراض کا حوالہ بھی دیا گیا ہے جس کے مطابق انہوں نے بیٹسمین نشان پر اعتراض اٹھایا تھا اور اس اعتراض کے جواب میں ہائیکورٹ نے بیٹسمین کا نشان روک دیا تھا۔
ان مندرجات کے ساتھ پیپلزپارٹی کی جانب سے لکھے گئے خط میں مطالبہ کیا گیا ہے تیر سے مشابہت والے نشانات واپس لیے جائیں۔